”دوسرا“ کی خواہش، مشکوک با¶لنگ ایکشن سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے : عبدالقادر
لاہور (نمائندہ سپورٹس) سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے آف سپنرز کا ایکشن ”دوسرا“ کرنے کی خواہش کی وجہ سے خراب ہو رہا ہے۔ مشکوک باﺅلنگ ایکشن کی وجہ سے ملک کی بدنامی بھی ہوتی ہے۔ وکٹوں کے حصول کے لئے غیر قانونی طریقہ اختیار کرنے کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے۔ ثقلین مشتاق نے سب سے پہلی آف سپن باﺅلنگ میں یہ گیند متعارف کروائی لیکن بعد میں دیگر گیند بازوں نے اسکی نقل میں غیر قانونی گیند بازی کرتے ہوئے آف سپن باﺅلنگ کے حسن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ پاکستان کے آف سپنرز اگر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی طرف سے پابندی کا شکار ہو رہے ہیں تو اس میں پی سی بی بھی ذمہ دار ہے۔ غیر قانونی باﺅلنگ ایکشن کے خاتمے کے لئے ڈومیسٹک کرکٹ میں سختی ہونی چاہئے۔ ٹیسٹ آف سپنر اکرم رضا کا کہنا ہے کہ آف سپنر ”دوسرا“ کرے گا تو بازو میں خم آئے گا۔ اس کے لئے باﺅلنگ ایکشن کو اگر مشکوک ہونے سے بچانا ہے تو ”دوسرا“ کرنے کی طرف توجہ کم کرنی ہوگی۔ ٹیسٹ آف سپنر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ کا ایکشن تو اس لئے مشکوک ہوا ہے کہ وہ با¶لنگ کرتے ہوئے اپنے ہاتھ کو روکتے ہیں تو کہنی میں خم آتا ہے۔ سب سے بڑی وجہ 20, 20 کرکٹ میں رنز روکنے کے لئے آف سپنرز تیز گیند کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ایکشن خراب ہوتا ہے پھر وہ مقررہ حد کر عبور کرتے ہیں تو آئی سی سی کو ایکشن لینا پڑتا ہے۔