امتحان مشکل لیکن مزے کا تھا، پاکستانی نژاد کم عمر ترین کمپیوٹر پروفیشنل آیان کا انٹرویو
لندن (بی بی سی اردو) برطانیہ میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کر کے دنیا کے کم عمر ترین کمپیوٹر پروفیشنل بننے والے پاکستانی نژاد آیان قریشی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے امتحان مشکل تھا لیکن مزے کا تھا جس میں سوالات کے مختلف جوابات میں سے ایک منتخب کرنا تھا اسکے علاوہ ہاٹ سپاٹ سوالات اور کسی مسئلے کو حل کرنے سے متعلق سوالات شامل تھے۔ آیان کا خاندان سال 2009ءمیں پاکستان سے برطانیہ منتقل ہوا تھا۔ آیان کے والد آئی ٹی کنسلٹنٹ ہیں۔ آیان اب چھ برس کے ہو گئے ہیں اور انہوں نے اپنے گھر میں ہی ایک کمپیوٹر نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے۔ آیان کے مطابق وہ چاہتے ہیں کہ ایک دن برطانیہ میں امریکی کی سلی کون ویلی کی طرز پر ٹیکنالوجی حب ’ای ٹیکنالوجیز‘ قائم کریں۔ آیان کے والد عاصم نے بتایا کہ ٹیسٹ کی زبان سے متعلق آیان کو سمجھنا سب سے مشکل کام تھا لیکن وہ اسکو سمجھ گیا اور اسکی یادداشت بہت اچھی ہے۔ عاصم نے اپنے بیٹے کو تین سال کی عمر میں کمپیوٹر سے متعارف کرایا تھا۔ اس میں انہوں نے اپنے پرانے کمپیوٹرز سے آیان کو کھیلنے دیا تاکہ وہ اسکے ہارڈ وئیر اور مدر بورڈ کو سمجھ سکے۔ ’میں جو کچھ بھی اسے بتاتا تھا تو اگلے دن اسے سب یاد ہوتا تھا تو اس پر میں نے اسے زیادہ سے زیادہ معلومات بتانی شروع کیں۔ انہوں نے کہا اتنی چھوٹی عمر میں کمپیوٹر کی وجہ سے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں لیکن آیان نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا۔ ان کا بیٹا روزانہ دو گھنٹے کمپیوٹر کے آپریٹنگ سسٹم اور پروگرام انسٹال کرنے کے بارے میں سیکھتا تھا۔ جب آیان مائیکرو سافٹ کا امتحان دینے آیا تو امتحان لینے والے امیدوار کی عمر کے بارے میں کافی فکرمند تھے تاہم انکے والد نے یقین دہانی کرائی کہ انکا بیٹا اپنے طور پر اس کو کر لے گا۔ آیان کی والدہ مومنہ کے مطابق وہ بہت خوش اور فخر محسوس کرتی ہیں، میں یہ دیکھنا نہیں چاہتی کہ وہ ہر روز ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کرے لیکن میں چاہتی ہوں کہ یہ جو کچھ بھی کرے وہ بہترین ہو۔
آیان/ انٹرویو