سرگودھا: ڈکیتی مزاحمت پر تاجر قتل، 3افراد زخمی، احتجاج، تھانیدار سمیت 6 اہلکار معطل
سرگودھا (نامہ نگار) نواحی بستی فاطمہ جناح کالونی میں دوران ڈکیتی مزاحمت پر تاجر قتل، تین افراد کو زخمی کر دیا، مقتول و زخمیوں کے لواحقین اور علاقہ مکینوں نے تھانہ جھال چکیاں کا گھیراﺅ کیا، مقتول کی نعش سڑک پر رکھ کر خوشاب روڈ بلاک کردیا، جس سے بھکر‘ میانوالی اور خوشاب سے سرگودھا کی ٹریفک معطل ہوگئی، گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں، مشتعل مظاہرین میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔ مظاہرین نے تھانہ میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی اس دوران پولیس اہلکاروں کی خواتین سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا علاقہ میں وارداتوں میں ملوث افراد کی سرپرستی پولیس کر رہی ہے جس کے باعث پورا علاقہ چوروں اور ڈکیتوں کے رحم و کرم پر ہے۔ مظاہرین نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔ ایس پی ہیڈ کوارٹرز عطاءالرحمن اور ڈی ایس پی صدر نے مظاہرین سے طویل مذاکرات کے بعد ایس ایچ او تھانہ جھال چکیاں اور دیگر پانچ اہلکاروں کو فرائض میں غفلت برتنے پر معطل کردیا اور مظاہرین کو یقین دلایا جلد ہی ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ گزشتہ کئی ماہ سے سرگودھا پر ڈاکو راج قائم ہے۔ سرگودھا کی تاریخ کی سب سے بڑی ڈکیتی بھی ہوچکی ہے، جس کے ملزمان کا تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا پولیس محض ارکان اسمبلی کی خدمت سر انجام دینے میں مصروف ہے۔
گزشتہ روز چوک سیٹلائٹ ٹاﺅن میں بھی ڈکیتیوں کی وارداتوں کیخلاف احتجاج اور دھرنا دیا گیا تھا۔
تاجر قتل/ احتجاج