سنٹرل جیل کی سکیورٹی وال، فیصل آباد ،سرگودھا میں بخشی خانے بنانے کے لئے فنڈز دینے سے انکار
لاہور (معین اظہر سے) محکمہ خزانہ پنجاب نے سینٹرل جیل لاہور کی سکیورٹی وال، انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد اور سرگودھا میں دہشت گردی کے مجرموں کے لئے بخشی خانہ بنانے کے لئے فنڈز جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ ترقیاتی پروگرام میں ان کے فنڈز نہیں ہیں اسلئے وزیر اعلی پنجاب سے ان سکیمیوں پر سپلمنٹری گرانٹ جاری کروائی جائے محکمہ جیل خانہ جات نے سیکورٹی وال کے لئے دوسری دفعہ فنڈز مانگے تھے پہلے سکیم 3 کروڑ 30 لاکھ کی تھی اب یہ سکیم 5 کروڑ 5 لاکھ روپے تک چلی گئی ہے سکیم میں اضافے کی وجہ قیمتوں میں اضافہ بتایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیپارٹمینٹل ڈویلپمنٹ سب کمیٹی برائے ہوم کی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں تین کیس رکھے گئے۔ سینٹرل جیل کی سیکورٹی وال جس کے لئے پہلے رقم جاری کی گئی تھی اس سکیم کو بڑھا کر پہلے 4 کروڑ دس لاکھ روپے کیا گیا تھا جس پر محکمہ خزانہ نے فنڈز جاری کر دئیے تھے لیکن دوسری مرتبہ پھر سکیم کے لئے رقم مانگی گئی اور اس مرتبہ ایک کڑور 30 لاکھ روپے مانگے گئے، اسکے لئے آئی جی جیل نے جو وجوہات بتائی ہیں ان کے مطابق جیل کے مشرقی حصہ کی طرف بابا فرید کالونی ہے جس سیسکیورٹی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ فیصل آباد اور سرگودھا انسداد ہشت گردی عدالتوں میں روزانہ دہشت گردی کے بڑے مجرم پیش کئے جاتے ہیں جبکہ عدالتوں میں بخشی خانہ نہیں۔ اسلئے لاہور ہائی کورٹ نے سختی سے ہدایات جاری کی ہیں کہ ان دونوں جگہوں پر فوری طور پر بخشی خانہ بنایا جائے۔ فیصل آباد میں بخشی خانہ کی تعمیر پر 62 لاکھ روپے، سرگودھا انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کے لئے بخشی خانہ بنانے کے لئے 75 لاکھ روپے کے فنڈز دئیے جائیں جس پر محکمہ خزانہ اور پی اینڈ ڈی کے نمائندوں نے فنڈز جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان فنڈز کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب سے منظوری لی جائے اور وزیر اعلی پنجاب سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دیں جس پر ہوم سیکرٹری پنجاب چیف سیکرٹری پنجاب کو فنڈز جاری کرنے کے لئے لیٹر لکھ دیا ہے۔