پینٹاگون کا دورہ : حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا الزام درست نہیں: جنرل راحیل
ورجینیا، واشنگٹن (نمائندہ خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گذشتہ روز امریکہ میں پینٹاگون کا دورہ کیا جہاں امریکی فوج کے چاک و چوبند دستے نے جنرل راحیل شریف کو سلامی پیش کی۔ امریکی نائب وزیر دفاع رابرٹ ورک نے پاکستانی وفد کے ساتھ بات چیت کی۔ پاکستانی وفد نے امریکی عسکری حکام کو آپریشن ضرب عضب سے متعلق بریفنگ دی۔ قبل ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل راحیل شریف نے جنرل آسٹن سے ملاقات میں علاقائی سلامتی اور استحکام کے ساتھ کنٹرول لائن پر بھارت کی جارحیت اور مسئلہ کشمیر کو اٹھایا۔آرمی چیف نے علاقائی سلامتی اور پاکستان اور افغانستان میں فوجی تعلقات بڑھانے کے حوالے سے بتایا۔ مذاکرات فلوریڈا میں ہوئے۔ امریکی جنرل نے آپریشن ضرب عضب کے سلسلے میں پاک فوج کی کامیابیوں کو سراہا۔ آرمی چیف امریکی چیف آف آرمی سٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی، بحریہ کے جونیئر کمانڈنٹ جوزف ایف ڈنفورڈ سے بھی ملے۔ ملاقات میں پاکستان، بھارت ورکنگ بائونڈری پر کشیدگی، افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد خطے کی سکیورٹی، پاکستان، افغانستان سرحدی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دریں اثنا آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے امریکی نائب وزیر دفاع سے ملاقات میں کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق آپریشن جاری ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی نہ کرنے کے الزامات درست نہیں۔ رابرٹ ورک نے آپریشن ضربِ عضب میں پاک فوج کی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن قبال تعریف ہے۔