روس توانائی کے شعبے میں تعاون کر سکتا ہے، خیر مقدم کریں گے: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے روس کے سفیر الیگسے یوری وچ ڈیڈو نے گزشتہ روز ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال ہوا۔ شہباز شریف نے روسی سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات موجود ہیں۔ دونوں ملکوں کو معاشی، تجارتی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو توانائی بحران کا سامنا ہے۔ حکومت توانائی بحران کے خاتمے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ روس توانائی کے شعبہ میں تعاون کر سکتا ہے۔ سٹیل مل پاکستان اور روس کے درمیان بہترین تعلقات کی ایک مثال ہے اور وقت آ گیا ہے کہ دونوں ملک تعلقات کی تجدید کرتے ہوئے تجارتی، اقتصادی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں۔ پنجاب میں کوئلے سے توانائی کے حصول اور خام لوہے کے ذخائر کے حوالے سے روس کے تعاون کا خیرمقدم کریں گے۔ روسی سفیر الیگسے یوری وچ ڈیڈو نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ دونوں ملکوںکے درمیان تجارتی حجم میں مزید اضافہ ہونا چاہئے۔ لاہور کی ترقی دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں۔ لاہور میٹرو بس پراجیکٹ عوام کو بہترین سفری سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے محنت اور لگن سے عوام کیلئے بہترین منصوبے مکمل کئے ہیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں حالیہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، لاکھوں افراد متاثر ہوئے، گھروں اور فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔ حکومت نے متعلقہ اداروں کے تعاون سے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل کیا۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے 16 ارب روپے کا تاریخی پیکیج دیا ہے۔ شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے گھر ہونیوالے بہن بھائیوں کی بھی بھرپور مدد کی جا رہی ہے۔ تعلیم، صحت، امن عامہ اور دیگر شعبوں کی بہتری کیلئے جامع اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ برطانیہ کے ترقیاتی ادارے ڈیفڈ کے تعاون سے تعلیم اور صحت کے شعبوں کی بہتری کیلئے جامع پروگرام پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کے صدر و چیف ایگزیکٹو آفیسر و سابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جنہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ گزشتہ روز ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں قدرتی آفات کے دوران ریسکیو، تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شہبازشریف نے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ قدرتی آفات کے باعث ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کرنے کیلئے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے، پنجاب میں حالیہ سیلاب کے دوران تمام متعلقہ اداروں نے ایک ٹیم ورک کے طورپر کام کیا ہے اور لاکھوں لوگوں کو بروقت امداد مہیا کی تاہم اس ضمن میں انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی اور پنجاب کے متعلقہ اداروں کے مابین تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ تعلیم، صحت اور امن عامہ کے شعبے ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور حکومت ان شعبوں کی بہتری کے لئے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ گزشتہ برس ساڑھے سات ارب روپے کی لاگت سے سکولوں میں عدم دستیاب سہولتیں فراہم کی گئیں جبکہ رواں برس سوا آٹھ ارب روپے کی لاگت سے سکولوں میں عدم دستیاب سہولتیں فرہم کی جا رہی ہیں۔ چند برس کے دوران ایک لاکھ اساتذہ صرف اور صرف میرٹ پر بھرتی کئے گئے ہیں۔ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کی وائوچر سکیم کے تحت 15 لاکھ طلبا و طالبات کو تعلیم کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے ذہین مگر کم وسیلہ طلبا و طالبات کو تعلیمی وظائف دیئے جا رہے ہیں۔ انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے 60 ہزار سے زائد طلبا و طالبات اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ صحت کے حوالے سے مدر اینڈ چائلڈ کئیر پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ 6 موبائل ہسپتال صوبے کے دور دراز علاقوں میں عوام کو جدید طبی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔ توانائی بحران کے حل کیلئے تیز رفتاری سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب میںپاکستان کا پہلا قائداعظم سولر پارک قائم کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت 100 میگاواٹ کا سولر پاور پراجیکٹ اپنے وسائل سے لگا رہی ہے جو جلد مکمل ہوگا۔ کوئلے سے توانائی کے حصول کیلئے بھی متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔ اگلے ساڑھے تین برس کے دوران صوبے میں ترقی کی شرح 7 فیصد تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیاہے۔امن عامہ کی صورتحال کی بہتری کیلئے انسداد دہشت گردی کا علیحدہ محکمہ قائم کیا گیا ہے۔ سیف سٹی پراجیکٹ پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ لاہور میں جدید ترین اینٹی گریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں لاہور میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔ تعلیم، صحت، پولیس اور دیگر شعبوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔لاہو رمیں سرکاری سطح پر پہلی انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی قائم کی گئی ہے۔ صوبے کے 5 ہزار ہائی سکولوں میںآئی ٹی لیبز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ڈیوڈ ملی بینڈ نے اس موقع پر کہا کہ شہباز شریف نے پنجاب میں عوام کی فلاح و بہبود کیلئے شاندار اقدامات کئے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب مختلف شعبوں میں آگے بڑھ رہا ہے۔ پنجاب حکومت کے ساتھ ریسکیو، تعلیم اور صحت کے حوالے سے اشترا ک کو فروغ دیں گے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے جرمنی سے تعلق رکھنے والے توانائی کے ماہرین نے ملاقات کی۔ ملاقات میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو توانائی بحران سے نکالنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں ہرممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ حکومت توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے روایتی ذرائع کے علاوہ متبادل ذرائع پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 150 میگاواٹ کے کول پاو رپلانٹس لگانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اس ضمن میں کئی معروف کمپنیوں نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ جرمنی کوئلے اور سولرپاور میںخاص مہارت رکھتا ہے- پاکستان توانائی کے شعبہ میں جرمن ٹیکنالوجی اور تجربے سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ غیرملکی سرمایہ کار کمپنیوں کو ہرممکن سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔