’’سکون مل گیا‘‘ باپ نے ناخلف بیٹے کو قتل کر کے خودکشی کر لی
لاہور (نامہ نگار) قائداعظم انڈسٹریل ایریا کے علاقہ میں باپ نے حجام کی دکان میں گھس کر فائرنگ کر کے ناخلف بیٹے کو قتل کرنے کے بعد اپنے میڈیکل سٹور میں جا کر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ جائے وقوعہ پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی جبکہ باپ بیٹے کی ہلاکت پر گھر میں کہرام مچ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پی سی ایس آئی آر سوسائٹی گرین ٹائون کے رہائشی محمد احمد کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ محمد احمد نے ٹائون شپ اے ون سیکٹر میں میڈیکل سٹور بنا رکھا تھا جہاں پر اس کے دونوں بیٹے عرفان اور عمران ساتھ کام کرتے تھے۔ عرفان شادی کے بعد والدین سے علیحدہ رہنے لگا اور پیسے نہ ہونے پر اس کا اپنے والد سے اکثر جھگڑا رہتا تھا، باپ بیٹے کے درمیان کئی بار ہاتھا پائی بھی ہو چکی تھی۔ مقتول عرفان کے بھائی عمران نے بتایا کہ میرے والد نے بھائی عرفان کو کچھ عرصہ قبل جائیداد سے عاق کر دیا تھا اور اس کا اشتہار اخبار میں دیا تھا۔ ہمارا عرفان سے کسی قسم کا کوئی تعلق واسطہ نہیں تھا۔ دریں اثناء گزشتہ روز عرفان والد کے میڈیکل سٹور سے ملحقہ حجام کی دکان میں بیٹھا تھا کہ اس کا والد احمد پسٹل لیکر وہاں پہنچا اور گولیاں مار کر اسے قتل کر دیا۔ فائرنگ کی آواز سن عمران باہر آگیا تو اسکے والد نے دکان سے باہر نکل کر اپنے دوسرے بیٹے سے کہا کہ آج اسے سکون میسر ہو گیا ہے اور ساتھ ہی وہ اپنے میڈیکل سٹور میں گیا اور خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر ڈالا۔ باپ بیٹے کی موت کی خبر سنتے ہی اہل علاقہ کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہو گئی۔ پولیس نے نعشیں قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے جمع کروا دیں اور عمران کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عرفان والدین کے ساتھ اکثر بدتمیزی کرتا تھا۔