صنعتی، سی این جی سیکٹر کو آج سے گیس3 ماہ کے لئے بند
لاہور (کامرس رپورٹر) مینجنگ ڈائریکٹر سوئی ناردرن گیس کمپنی عارف حمید نے آج سے صنعتی اور سی این جی سیکٹر کے تین ماہ گیس بندش کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھریلو صارفین کو گیس فراہمی اولین ترجیح ہے گیس کے بہتر پریشرکے لئے شیڈول جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق گھریلو صارفین کو صبح 5 سے 9 بجے، دوپہر 12 سے 2بجے اور شام 5سے 9 بجے تک مسلسل گیس فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس دوران فل پریشر ملے گا۔ سوئی ناردرن ہیڈ آفس میں فری میڈیکل کیمپ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کو گیس فراہمی سوئی ناردرن کی اولین ترجیح ہے۔ سی این جی اور صنعتی سیکٹر کو گیس فراہمی تین ماہ کے لئے بند کر دی جائے گی تاہم ٹیکسٹائل سیکٹر کے بارے میں فیصلہ کل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گیس چوروں کی ضمانتیں ہو جاتی ہیں جو افسوسناک بات ہے۔ گیس چوری روکنے کیلئے قانون سخت ہونا چاہئے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ گیس نرخوں میں اضافے کا فیصلہ حکومت اور اوگرا کرتی ہے کمپنی نہیں کرتی۔ ہم کل سے تما م ریجنوں میں گیس چوروں کے خلاف آپریشن شروع کریں گے۔ گیس چوری کی ہمیں جہاں جہاں کی خفیہ اطلاعات ہیں ہم وہاں چھاپے ماریں گے۔ گیس چوروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس گیس نہیں، صنعتوں کو بھی نہیں ملے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب اور خیبر پی کے میں گیس کا بحران شدید ہو گیا ہے۔ دونوں صوبوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ کا اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت تین بار کھانا پکانے کیلئے گیس آئے گی اور پھر چلی جائے گی۔ سوئی ناردرن گیس نے سی این جی سٹیشنوں کے گیس کنکشن کاٹنے بھی شروع کر دئیے۔ دوسری جانب پشاور ہائی کورٹ نے محکمہ سوئی گیس کو سی این جی سٹیشنز سے اضافی جی ایس ٹی وصول کرنے سے روک دیا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ میں سی این جی سٹیشنز سے اضافی جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس مظہر عالم اور جسٹس غضنفر خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ سی این جی ایسوسی ایشن خیبر پی کے نے اضافی جی ایس ٹی کے خلاف رٹ دائر کر رکھی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ محکمہ سوئی گیس سی این جی سٹیشنز سے تیرہ فیصد اضافی جی ایس ٹی وصول کرتی ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ محکمہ سوئی گیس کو سی این جی سٹیشنز سے اضافی جی ایس ٹی وصول کرنے سے روکا جائے۔