مینار پاکستان پر اجتماع تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا
نوازرضا
جماعت اسلامی کے زیر اہتمام 21 تا 23 نومبر کو مینار پاکستان کے سائے تلے تین روزہ’’کُل پاکستان اجتماع عام‘‘منعقد کیا جارہا ہے جس میں ملک بھر سے لوگوں کی بہت بڑی تعداد شرکت کرے گی۔دنیا کی عالمی تحریکوں کے قائدین اور رہنما بھی اس میں شریک ہوں گے۔اس حوالے سے جماعت اسلامی پنجاب کے سیکرٹری جنرل اور نائب ناظم اجتماع عام نذیر احمد جنجوعہ سے انٹرویولیاگیا۔ جس میں انہوں نے ملکی وموجودہ صورتحال میں ’’کُل پاکستان اجتماع عام کی افادیت پر اظہارخیال کرتے ہوئے سوالات کے جوابات بڑی خوش اسلوبی سے دیئے۔
س:۔پاکستان کی موجودہ ملکی صورتحال میں اجتماع عام کو آپ کیسے دیکھتے ہیں؟
ج:۔بلاشبہ پاکستان ایک وسائل سے مالامال ملک مگر حکمرانوں کے ناعاقبت اندیش فیصلوں کی بدولت اس وقت مسائلستان بناہوا ہے۔مہنگائی،بیروزگاری،لاقانونیت اپنے عروج پر اور میرٹ کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔عوام کو دووقت کی روٹی تک میسر نہیں۔ایسے حالات میںجماعت اسلامی کا’’کُل پاکستان اجتماع عام‘‘عوام کومایوسیوں کے اندھیروں سے نکال کر امید کی کرن دے گا اور جاگیردارانہ،وڈیرہ شاہی اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف اعلان بغاوت ثابت ہوگا۔موجودہ حکومت اپنی پالیسیوں کی بناء پرڈیڑھ سال میں ہی غیر مقبول ہوچکی ہے اور اپنی بقاء کی جنگ لڑرہی ہے۔اگر حکمرانوں نے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے ٹھوس اقدامات کیے ہوتے اور قوم کو مسائل سے نجات دلانے کیلئے سنجیدہ کوشش کی ہوتی تو آج حالات بہت مختلف ہوتے۔
س:۔جماعت اسلامی کے اجتماع عام کے اغراض ومقاصد کیاہیں؟
ج:۔جماعت اسلامی شروع دن سے اس ملک میں عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کیساتھ ساتھ اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔اس لئے ضروری ہے کہ لوگوں کو اللہ اور اس کے رسولؐ کے بتائے ہوئے راستے کی طرف بلایا جائے۔ 22,21اور23نومبرکومینار پاکستان پر جماعت اسلامی کا ہونے والابابرکت اجتماع عام تکمیل پاکستان کی طرف اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
س:۔کُل پاکستان اجتماع عام کے ملک پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
ج:۔اجتماع عام ملک میں درست سیاسی سمت متعین کرنے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ثابت ہوگا۔پاکستان میں اس وقت سیاسی بحران شدت اختیار کرچکا ہے۔حکومت اور پی ٹی آئی،پی اے ٹی ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں ایسے میں جماعت اسلامی نے انتہائی مثبت کرداراداکرتے ہوئے تمام خفیہ ایجنڈوں کوناکام بنا دیاہے مگر آج بھی حالات کو ایک چنگاری خراب کرسکتی ہے۔ایسے میں قوم کی رہنمائی کیلئے جماعت اسلامی کا اجتماع عام اہم کردار اداکرے گا۔
س:۔کُل پاکستان اجتماع عام انسانی زندگی میں کیسے تبدیلی لاسکتا ہے؟کیااس سے جماعت اسلامی اپنے پیغام کو لوگوں تک پہنچانے میں کامیاب ہوجائے گی؟
ج:۔ہاں میں سمجھتاہوں کہ جماعت اسلامی اس وقت ملک میں واحد دینی وسیاسی جماعت ہے جس کے پاس باکردار،مخلص اور محب وطن قیادت موجود ہے۔ہمارے 200سے زائد نمائندے مختلف ادوار میں اسمبلیوں اور سینیٹ میں رہے الحمد للہ ماضی گواہ ہے کہ کسی ایک پر بھی کرپشن اور اختیارات کاناجائز استعمال کاالزام نہیں۔جماعت اسلامی کے نمائندوں کی طرف سے ہمیشہ عوامی اور قومی مفاد کے ایشوزکواجاگر کیا جاتارہاہے۔ ایسے میں لوگوں کے درمیان جماعت اسلامی کیلئے مثبت رائے موجود ہے اور لوگ ہماری بات سنتے اور اس سے اتفاق بھی کرتے ہیں۔سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کاقافلہ رواں دواںہے۔اس اجتماع عام کے بعد ملک میں حقیقی تبدیلی کا آغاز ہوگا جو پاکستان کے18کروڑعوام کی زندگی بدل کر رکھ دے گا۔
س:۔جماعت اسلامی اجتماع عام میں نوجوانوں کوکیا ایجنڈادے گی؟
ج:۔ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کی کل آبادی کا60فیصد حصہ نوجوانوںپر مشتمل ہے جوکہ کسی بھی ملک کی ترقی وخوشحالی کی ضمانت ہوتا ہے67برسوںسے نوجوان طبقہ کیلئے واضح پالیسیاں مرتب نہیں کی گئیں۔آج بھی ہر سال سات سے آٹھ ہزار نوجوان اعلیٰ تعلیم سے فارغ ہوتے ہیں مگر ان کی اکثریت ملکی حالات اور سیاستدانوں کی کرپشن کے باعث بیرون ملک چلی جاتی ہے۔جماعت اسلامی نے طلبہ کو متحرک کرنے کیلئے جامع پلان بنایا ہواہے۔جس کا اعلان اجتماع عام میں کیا جائے گا۔اس اجتماع عام کو کامیاب بنانے کیلئے 35انتظامی کمیٹیاںشب وروز کام کررہی ہے۔
س:۔قوم کے نام آپ کاپیغام؟
ج:۔جماعت اسلامی پاکستان اسلامی نظام کے نفاذ پر کامل یقین رکھتی ہے۔ 21 تا 23 نومبر 2014کومینارپاکستان کے سائے تلے ہونے والاکُل پاکستان اجتماع عام میںلوگ اپنے تمام عزیزواقارب اور دوستوںسمیت شرکت کریں۔اس موقع پر سراج الحق عوامی ایجنڈے کابھی اعلان کریں گے اور قوم کودرپیش مسائل کاحل بھی بتائیںگے۔نیزعوام کو کھڑاکرنے اور اسے ایک بڑی قوت میں بدلنے کیلئے تکمیل پاکستان تحریک کابھی اعلان کیاجائیگا۔قوم ظالم حکمرانوںکی ناکام پالیسیوںکے خلاف متحد ہوجائے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ لوگ شاندار اسلامی انقلاب کاحصہ بنیں۔
س:۔اجتماع عام کی تیاریوں کے حوالے سے آپ کیا کہنا چاہیں گے؟
ج:۔جماعت اسلامی پاکستان کے اجتماع عام کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں۔مینار پاکستان لاہور کے تاریخی میدان میں لاکھوں مردوخواتین کیلئے ایک شہر آباد کیاجارہا ہے جس میں چاروں صوبوں،آزاد کشمیر اور گلگت وبلتستان سے آئے ہوئے لوگ قیام کریں گے۔22,21اور 23نومبر کو منعقد ہونے والے اجتماع عام کی کامیابی کیلئے ملک بھر سے جماعت اسلامی کے کارکنان بھرپور تیاریاں کررہے ہیں۔21نومبر کو اجتماع عام میں جماعت اسلامی کاپیغام،دعوت اور موجودہ ملکی بحران و بے پناہ عوامی مسائل کے حل کیلئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق ایک عوامی ایجنڈے کااعلان کریں گے جبکہ اجتماع عام میں قومی اور بین الاقوامی سیشن بھی منعقدکئے جائیں گے۔اجتماع عام کی تیاریوں کیلئے35انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور مینار پاکستان پر گزشتہ 15روز سے ایک بڑا کیمپ لگایا گیا ہے جس میں ایک ہزار سے زائد کارکنان شب وروز تیاریوں میں مصروف ہیں۔5000سے زائد باوردی کارکنان جدیدآلات کی مدد سے سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے جبکہ سینکڑوں کارکنان خفیہ طریقے سے بھی نگرانی کریں گے۔خواتین کیلئے بھی خصوصی انتظامات کئے جارہے ہیں۔ان کیلئے پردے اور نمازوں کیلئے الگ اہتمام کیاگیا ہے جبکہ خواتین اوریوتھ سیشن الگ منعقدہوگا۔پہلے دن اجتماع ارکان بھی منعقد ہوگا جبکہ دیگر شرکاء کیلئے الگ پروگرامات ترتیب دیے گئے ہیں۔اس اجتماع کی خصوصیت یہ ہے کہ مختلف مذاہب کی اقلیتیں بھی شریک ہوں گی ان کیلئے رہائش،سیکیورٹی اور کھانے کے الگ انتظامات کئے گئے ہیں۔کھانے کیلئے درجنوں باورچیوں کاانتظام کیاگیا ہے جبکہ بڑے پیمانے پر طہارت اور وضوکیلئے انتظامات کئے جارہے ہیں۔لاہور ریلوے اسٹیشن اور ائیرپورٹ سے اجتماع گاہ تک شٹل سروس چلائی جائے گی جبکہ اجتماع گاہ کے اندر بھی کھانے اور نقل وحرکت کیلئے رکشوں کے ذریعے شٹل سروس کااہتمام کیاگیا ہے۔اجتماع کیلئے فنڈز پورے ملک میں جماعت اسلامی کے کارکنان مخیر حضرات سے جمع کررہے ہیں۔انشاء اللہ یہ اجتماع ملک میں اسلامی انقلاب اور مثبت تبدیلی کی نوید ثابت ہوگا۔