سرگودھا : ڈی ایچ کیو ہسپتال میں مزید چار بچے دم توڑ گئے
سرگودھا (نامہ نگار) ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا اور مزید 4بچے دم توڑ گئے۔ مرنے والے نومولود بچوں کی تعداد 16 تک جا پہنچی، ہیلتھ کیئر کمیشن کی 3 رکنی ٹیم نے گزشتہ روز ڈی ایچ کیو ہسپتال میں نرسنگ کے تمام سینئر‘ جونیئر ڈاکٹرز کےساتھ ساتھ نرسوں اور دیگر عملہ کے بیانات بھی قلمبند کئے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایچ کیو ہسپتال سرگودھا میں مسلسل 3 روز میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 16 تک جا پہنچی ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے نرسری میں غیرضروری افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ بچوں کی نرسری میں جانے والے ڈاکٹروں اور نرسوں کو حفاظتی اقدامات کو ملحوظ خاطر رکھنے کا بھی حکم دیا گیا ہے جبکہ آکسیجن کی فراہمی کو ہر ایک گھنٹے کے بعد دیکھ کر اپنی رپورٹ رجسٹر پر تحریر کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ شہبازشریف کی جانب سے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بچوں کی ہلاکت پر بنائی جانیوالی انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کردی ہے۔ جس کے مطابق ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی غفلت اور لاپرواہی سامنے نہ آسکی آکسیجن اور نصب مشینری معمول کے مطابق کام کررہی ہے تاہم سہولیات کے فقدان کو دور کرنے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق کنوےنر ڈائرےکٹر ہےلتھ اےنڈ سروسز ہےڈکوارٹر لاہور ڈاکٹر محمد جمےل کی سربراہی میں ممبران سروسز ہسپتال لاہور کے پروفےسر ڈاکٹر ہماےوں اقبال‘ ڈپٹی سےکرٹری ٹےکنےکل محکمہ صحت پنجاب ڈاکٹر محسن محمود سرور اور سےکشن آفےسر محکمہ صحت مظہر محمود نے پیش کی جانیوالی رپورٹ میں کہا ہے کہ بچوں کی نرسری میں آکسیجن کی کوئی کمی نہ تھی اور تمام مشینری معمول کے مطابق کام کررہی تھی تاہم ہسپتال کو حکومت کی جانب سے فراہم کی جانیوالی سہولتوں کو ناکافی قرار دیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز ‘ نرسوں اور دیگر عملہ کی تربیت کےلئے سینئر ڈاکٹروں کو سرگودھا بھجوایا جائے تاکہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پیش کی جانیوالی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرنے والے بچوں کی پیدائش قبل از وقت ہوئی اور نجی ہسپتالوں سے انہیں سیریس حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال کی نرسری میں لایا گیا۔ ٹیم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو یہ بھی سفارش کی کہ انکوبیٹرز مشین کی کمی کو دور کیا جائے اور دیگر سفارشات بھی پیش کی ہیں۔ علاوہ ازیں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن پنجاب طارق مسعود نے ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کیا اور آئی جی پنجاب کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جاں بحق ہونیوالے بچوں کے باعث ڈاکٹروں یا دیگر عملہ پر کوئی کریمینل ایکٹ نہیں لگتا، بچوں کی ہلاکتیں قدرتی طور پر ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی جانب سے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بچوں کی ہلاکت پر نوٹس لینے کے بعد ڈی آئی جی انویسٹی گیشن پنجاب طارق مسعود کو انکوائری آفیسر مقرر کرتے ہوئے رپورٹس طلب کی گئی تھیں ۔
4بچے دم توڑ گئے