وزیراعظم کا مسئلہ کشمیر پر سارک کانفرنس میں بھی یہی موقف اختیار کریں
وزیراعظم نواز شریف نے مظفر آباد میں کشمیر کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ پاکستان کیخلاف بھارتی پراپیگنڈا اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے، کشمیری قیادت سے مشاورت کے بعد بھارت کے ساتھ مذاکرات کرینگے، بھارت کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کیلئے آمادہ کرنے کیلئے عالمی برادری کے دباﺅ کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
ہمارے سیاستدانوں کا عمومی رویہ” گنگا گئے تو گنگا داس، جمنا گئے تو جمنا داس“ رہا ہے۔ کشمیر جانیوالے وزیر اعظم اور صدر نے آزاد کشمیر اور کشمیریوں کے حق استصواب کی بات کی‘ واپس لوٹے تو وہی بھارت سے تجارت دوستی اور تعلقات کے خبط میں مبتلا نظر آئے۔ وزیر اعظم نواز شریف مودی جیسے پاکستان دشمن وزیر اعظم پر بھی ایسے ریشہ خطمی ہیں البتہ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے جرا¿ت مندانہ موقف کا اظہار کیا گزشتہ روز انہوں نے مظفر آباد میں ہی سہی‘ مسئلہ کشمیر کے بارے میں ایک بار پھر جرات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بالکل درست کہا کہ بھارت اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کیلئے پاکستان کیخلاف پراپیگنڈہ کر رہا ہے وزیر اعظم نواز شریف سفارتکاری کے ذریعے بھارت کے پاکستان مخالف پراپیگنڈے سے پوری دنیا کو آگا کریں تاکہ کشمیریوں کی آزادی کی منزل قریب آسکے۔ وزیراعظم چند روز میں سارک کانفرنس میں شرکت کیلئے نیپال جا رہے ہیں‘ وہاں مودی بھی آئینگے۔ اس کانفرنس میں قوم کو توقع ہے کہ کشمیر پر وزیراعظم نوازشریف وہی مو¿قف اختیار کرینگے جو ڈیڑھ ماہ قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اختیار کیا تھا۔