گوجرانوالہ اور لاہور میں گیس کی بندش پر مظاہرے
سردی کی شدت میں اضافے کے بعد سوئی گیس کے پریشر میں کمی واقع ہو گئی جبکہ لاہور کے کئی علاقوں میں گیس آنا بند ہو گئی۔ گیس کے پریشر میں کمی اور بندش پر صارفین نے احتجاج کرنا شروع کر دیا ہے۔
موسم سرما جوں جوں قریب آ رہا ہے حکومتی کارکردگی کا پول کھل رہا ہے۔ سوئی گیس کے پریشر میں اس قدر کمی ہے کہ چولہا جلانا ناممکن ہو چکا ہے۔ خواتین گھر کے برتن اٹھا کر حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں فیکٹریوں کے مزدور سڑکوں‘ چوکوں اور چوراہوں پر حکومت کیخلاف سینہ کوبی کررہے ہیں لیکن حکومت کے سر پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ گیس کے کم پریشر کے باعث گوجرانوالہ اور لاہور کے شہری کھانا پکانے کیلئے کوئلہ اور لکڑیاں استعمال کرنے پرسے مجبور ہیں۔ حکومت پہلے ہی مشکلات میں گِھری ہے جبکہ گھریلو گیس کی لوڈشیڈنگ سے عوام کے دلوں میں حکومت کیخلاف مزید نفرتیں پیدا ہو رہی ہیں۔ موسم گرما میں عوام بجلی کی بندش پر سراپا احتجاج تھے جبکہ موسم سرما میں گیس کا پریشر کم آنے پر عوام سڑکوں پر کھڑے ہیں۔ حکومت چاروں صوبوں میں بلا امتیاز لوڈشیڈنگ کرے تو عوام کو شکوہ نہیں ہو گا لیکن حکومت صرف پنجاب اور اسلام آباد میں لوڈشیڈنگ کر کے عوام کے ساتھ زیادتی کررہی ہے۔ حکومت گیس کا پریشر برقرار رکھنے کے اقدامات کرے۔ گاڑیوں کو سی این جی سمیت صنعتوں اور گھروں کو گیس فراہم کرے تاکہ عوام سُکھ کا سانس لے سکیں۔