مقبوضہ خطے میں انتخابی ڈرامہ مسترد‘ پاکستان کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا: کشمیر گول میز کانفرنس
اسلام آباد (آن لائن)کنٹرول لائن کے دونوں اطراف کی کشمیری اور پاکستانی قیادت نے مقبوضہ کشمیر میں سیلاب کی حالیہ تباہ کاریوں پر بھارتی حکومت اور کٹھ پتلی انتظامیہ کی بے اعتنائی اور مجرمانہ غفلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ کشمیری عوام کی امداد کے لئے عملی اقدامات کرے۔ قیادت نے مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈرامے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں یہ انتخابات رائے شماری کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ فضل الرحمن نے کشمیری عوام کو یقین دلایا کہ پاکستان انہیں کسی مرحلے پر تنہا نہیں چھوڑے گا۔ عالمی برادری کو خطے میں پائیدار امن سے متعلق کشمیر کے مسئلے کے حل کی اہمیت کا احساس دلانے کے لئے کشمیر کمیٹی باہمی مشاورت سے نئی حکمت عملی طے کرے گی۔ اسلامک پولیٹیکل پارٹی جموں و کشمیر کے زیر اہتمام گول میز کانفرنس میں صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان، فضل الرحمن، ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی اور دیگر کشمیری ہنمائوں نے شرکت کی۔ فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان میں دھرنوں کی سیاست نے جہاں ملک کو نقصان پہنچایا وہاں تحریک آزادی کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ ملک کے حالات نیا رخ اختیار کرچکے تھے پارلیمنٹ بھی اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی تھی۔ ایسے موقع پر جب پاکستان میں ایک طرف دس لاکھ کے قریب آئی ڈی پیز اور سیلاب متاثرین کا مسئلہ تھا۔ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل کا مذاکرات کے ذریعے حل چاہتا ہے اسی جذبے کو لیکر وزیر اعظم بھارت گئے تھے تاہم بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انتہا پسند ہندوئوں کو مطمئن کرنے کے لئے اپنی ہٹ دھرمی کی پالیسی جار ی رکھی ہے۔ حیدر عباس رضوی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں پائیدار امن کے لئے ناگزیر ہے۔ موجودہ صدی دوستی کی صدی نہیں ہے بلکہ یہ صدی تجارتی شراکت داری کی ہے۔معیشت سیاست کے گھوڑے پر چل رہی ہے۔ پاکستان اور بھارت کی سردمہری نے پورے خطے کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور اس سرد مہری کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔ اگر اس خطے کو ترقی کرنی ہے تو مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ 25 نومبر کو مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈرامے کے پہلے مرحلے کے خلاف اسلام آباد میں اقوام متحدہ مبصرین کے دفتر کے سامنے کشمیری رہنما دھرنا دیں گے۔