• news

قائمہ کمیٹی سینٹ مواصلات کا اجلاس، پوسٹل سروسز کے کاغذات میں غلطیوں پر چیئرمین برہم

اسلام آباد (اے پی پی) سینٹ قائمہ کمیٹی مواصلات کے چیئرمین سینیٹر داؤد خان اچکزئی کمیٹی  کے اجلاس میں پوسٹل سروسز کی طر ف سے بریفنگ پیپر کے ہر صفحہ میں تحریری غلطیوں پر برہم ہوگئے۔ انہوں نے سوال کیاکہ 111 افراد کو دوران ملازمت فوت ہونے والے ملازمین کے لواحقین کے کوٹے پر کیسے بھرتی کر لیا گیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں غلطیاں درست کر کے لائی جائیں۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے آغاز حقوقِ بلوچستان کی171 خالی آسامیوں کو ملازمتوں پر پابندیوں کے خاتمے کے باوجود تاحال پر نہ کرنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ جمعہ کو کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری وزارت شاہد اشرف تارڑ نے یقین دلایا کہ جس افسر نے ایسا کیا ہے اس کی ذمہ داری کا تعین کر کے سخت سے سخت کارروائی کے ذریعے معطلی کی رپورٹ کمیٹی کو بھی دیں گے اور وضاحت کی کہ فوت ہونیوالے ملازم کے لواحقین میں سے گریڈ 15تک ملازمت دی جاتی ہے لیکن باقاعدہ کوٹہ موجود نہیں۔ ڈائریکٹر جنرل پوسٹل سروسز مشال خان نے کہا کہ جو جو آسامی خالی ہوتی ہے اس پر عارضی بھرتی کی جاتی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پوسٹل سروسز نے کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کچھ عارضی ملازمین کو مستقل نہ کرنے اور کچھ کو مستقل کرنے کے حوالے سے تسلیم کیا کہ ایک ہی دن بھرتی ہونیوالے ملازمین کو مستقل کیا گیا۔ سینیٹر زاہد خان نے سیکرٹری اور ڈی جی سے فوت ہونے والے ملازمین کے کوٹہ کے حوالے سے قواعدو ضوابط اور قوانین کی وضاحت یا تحریر طلب کی جس پر اطمینان بخش جواب نہ دیا جاسکا۔ سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ بلوچستان کے پیدائشی‘ رہائشی نوجوانوں کو بلوچستان کوٹہ سے بھرتی کیا جائے۔ سینیٹر یعقوب ناصر نے کہا کہ بلوچستان کے دور دراز اضلاع کے نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے لئے ضلعی دفاتر میں آگاہی پیدا کی جائے۔ ڈی آئی جی موٹروے پولیس واجد ضیاء نے کہا کہ بلوچستان میں موٹر وے پولیس کی 3ہزار نئی ملازمتیں دی جارہی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن