• news

عمران کے کل گوجرانوالہ میں ہونیوالے جلسہ کی تیاریاں، لاہور، دیگر شہروں سے بھی کارکن شریک ہونگے

لاہور+ گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) تحریک انصاف کے کل اتوار کو گوجرانوالہ میں ہونیوالے جلسۂ عام کے سلسلے میں تیاریاں جاری ہیں۔ جلسہ میں لاہور اور ملحقہ اضلاع سے بھی کارکن شرکت کرینگے۔ تحریک انصاف لاہور ضلع کے صدر عبدالعلیم خان نے بتایا ہے کہ 30 نومبر کے اسلام آباد میں احتجاج کیلئے کارکن 29 نومبر کو لاہور سے اسلام آباد پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے راستے میں جتنی رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف اتنی ہی زیادہ مقبول عام ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015ء الیکشن کا سال ہے۔ ادھر گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی کے کل ہونے والے جلسے کی تیاریاں زور و شور سے جاری رہیں، پارٹی کیپ، بیجز اور جھنڈوں کے سٹالز بھی سج گئے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ گرائونڈ میں 20 ہزار سے زائد کرسیاں لگائی جا رہی ہیں، لائٹنگ کیلئے ایک سو چالیس پولز پر تیرہ سو پچاس لائٹیں نصب کی جائیں گی جو جنریٹر سے چلیں گی جبکہ جناح سٹیڈیم کے گیٹ کے باہر پارٹی بیجز، کیپس، جھنڈوں کے سٹالز بھی سج گئے جہاں پر پی ٹی آئی کے کارکن خریداری میں مصروف ہیں۔ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے سٹیڈیم کی پچ کو بھی ڈھانپ دیا ہے تاکہ جلسہ کے دوران اسے خراب ہونے سے بچایا جا سکے۔ ادھر جلسہ کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کیلئے پنڈال کے بالکل قریب واقع وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان، ایم پی ایز عمران خالد بٹ، توفیق بٹ، عبدالرئوف مغل سمیت دیگر قائدین کے ڈیروں اور رہائش گاہوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات اور 55 کے قریب سرگرم یوتھ ونگ کے کارکنوں کو انکے گھروں پر نظربند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے لیگی پارلیمنٹیرینز اور سرگرم کارکنوں کو پرامن رہنے جبکہ پی ٹی آئی نے جلسے میں شرکت کرنیوالے قافلوں پر ممکنہ حملوں کے خدشات کے پیش نظر سوشل میڈیا ونگ کو حملہ آوروں کی موبائل کیمروں پر مووی بنانے کی تاکید کر دی۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کسی بھی جگہ پر بدمزگی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو انتظامیہ بھرپور کارروائی عمل میں لائے گی جبکہ دوسری طرف پی ٹی آئی کے مقامی رہنمائوں نے جلسے میں شریک ہونے کیلئے قافلوں کے ہمراہ آنیوالے قائدین کو ہدایت کی ہے کہ مخالف سیاسی جماعت کے ’’لٹھ اور پتھر‘‘ بردار کارکن جلسہ کو ناکام بنانے کیلئے کشیدگی پیدا کر کے ماحول کو کشیدہ بنانے کیلئے شر کاء پر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ اس لئے قافلوں کے ہمراہ آنیوالے سوشل میڈیا ونگ کے حملہ کی صورت میںموبائل فون سے فوٹیج بنا کر قائدین، میڈیا کو مہیا کرنے کے علاوہ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کریں تاکہ شرپسند عناصر کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔ خفیہ اداروں نے ضلعی انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ 23 نومبر کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے سڑکوں پر نعرے بازی کے جواب میں مخالف سیاسی جماعت کے کارکن سخت مزاحمت کر سکتے ہیں جس سے شہر میں مجموعی طور پر امن و امان کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہو سکتی ہے۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ کارکنوں کو 22 نومبر کی رات سے لیکر جلسہ کے اختتام تک انکے گھروں میں نظربند رکھا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن