دہشت گردی کیخلاف تعاون کرینگے: جنرل راحیل‘ معلومات دینگے:سی آئی اے حکام
واشنگٹن (ثناء نیوز + آن لائن) جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میںآپریشن ضرب عضب میں تمام گروپوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں سی آئی اے حکام سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں عسکری اور انٹیلی جنس امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف نے خطے میں دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے بھرپور تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ ادھر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے ڈو مور کا مطالبہ نہیں کیا۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے مفاد میں لڑ رہا ہے۔ ملک سے دہشت گردوں کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ آرمی چیف کے دورے سے امریکہ کے ساتھ فوجی تعلقات میں بہتری آئے گی۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف پہلے ہی بہت کچھ کیا۔ شدت پسندگروپوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں کامیابی ہوئی ہے۔ جنرل راحیل شریف کی واشنگٹن میں فوجی اور سیاسی قیادت سے ملاقاتوں میں خطے کی صورتحال کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ پاکستان کے بارے میں امریکی حکام کی سوچ میں بہتری آئی ہے۔ امریکی فوجی حکام کے ساتھ بھارت کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزیوں سمیت سرحدی معاملات بھی زیر غور آئے۔ اس کے علاوہ افغانستان کے حوالے سے بھی مثبت سوچ بھی پائی جا رہی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق سی آئی اے کے سربراہ جان برینن نے پاک فوج کے آپریشن کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکہ دہشتگردوں سے متعلق معلومات پاکستان کے حوالے کریگا۔ انٹرویو میں میجرجنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ دنیا کو معلوم ہوچکا کہ ایل او سی پر خلاف ورزی کون کررہا ہے، ایل او سی پر کشیدگی پاکستان کو فائدہ نہیں پہنچا سکتی ہم پاکستان کی تمام سرحدوں پر امن چاہتے ہیں، دہشت گردوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کی جارہی ہے، تفریق کرنا ممکن نہیں، کسی خاص گروپ کیخلاف آپریشن نہ کرنے کا تاثر غلط ہے۔جنرل راحیل نے امریکہ میں فورٹ اروین کا دورہ بھی کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہیں امریکی فوجیوں کے تربیتی امور اور جدید آلات حرب کے استعمال پر بریفنگ دی گئی۔