بیٹی کو نہ پڑھانے والے باپ کو سزا ملے گی: سراج الحق، جمہوریت کافی نہیں جہاد و قتال فی سبیل اللہ کا کلچر عام کرنا کرنا ہو گا: منور حسن
لاہور (لیڈی رپورٹر+ سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسلامی نظام کیلئے تحریک کا آغازکریں گے۔ ملک کو سیاسی اور معاشی دہشت گردوں نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ غریب اور امیر کا فرق ختم کریں گے۔ خواتین کو معاشرتی و معاشی حقوق دیں گے۔ خواتین کے بغیرکوئی تحریک کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتی، ملک میں 65 سال میں خواتین کو حقوق اسلئے نہیں ملے کہ انکی نمائندگی لبرل خواتین کرتی رہی ہیں۔ وہ مینار پاکستان پر جماعت اسلامی کے زیراہتمام تین روزہ اجتماع عام کے دوسرے روز چھٹے سیشن ’’بین الاقوامی خواتین کانفرنس‘‘ سے خطاب کررہے تھے۔ کانفرنس سے جماعت اسلامی کی سابق مرکزی قیمہ ڈاکٹررخسانہ جبیں، فلسطین سے آنے والوں ڈاکٹرعفت الجابری اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ بینک سرمایہ داروں کو قرض دیتے ہیں، ہماری حکومت قائم ہوئی توہم خواتین کو بلاسود قرض فراہم کریں گے۔ ہماری حکومت 5 بنیادی اجناس دال، چینی، چاول، آٹا اور چائے پر سبسڈی دے گی جبکہ بڑی بیماریوں گردے، دل، یرقان، تھیلیسیمیا اور دیگربیماریوں کا مفت علاج کرے گی، میٹرک تک تعلیم مفت اور لازمی ہوگی جبکہ اعلیٰ تعلیم بھی مفت دی جائے گی۔ جو باپ اپنی بچی کو نہیں پڑھائے گا ہم انہیں سزا دیں گے۔ تلوار اور قلم کے بعد تیسری بڑی قوت عورت ہے، وہ اپنی قوت کو پہچانیں، اپنی ذمی داریاں ادا کریں۔ جو جماعت اسلامی کی خواتین سے ٹکرانے کی کوشش کرے گا پاش پاش ہو جائے گا۔ اب خواتین کی قیادت دردانہ صدیقی ، ڈاکٹر رخسانہ جبیں، سمیحہ راحیل قاضی اورکوثر فردوس کریں گی۔ ہم نے خیبر پی کے میں خواتین کے سکولوں کا جال بچھا دیا ہے، الگ میڈیکل کالج بنائے ہیں۔ ہمیں موقع ملا تو ہم پاکستان میں ایسے تعلیمی ادارے بنائیں گے جس میں امریکہ برطانیہ کی خواتین تعلیم حاصل کرتے ہوئے فخر محسوس کریں گی۔ حکمرانوں کا ایک طبقہ عیاشیاں کر رہا ہے ان کے کتوں کی زندگی بھی غریب سے بہتر ہے، اسی طبقے نے غریب عوام اور خواتین کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رکھا ہے، کچھ لوگوں کا رول ماڈل امریکہ اور برطانیہ ہیں جبکہ ہمارارول ماڈل مکہ اور مدینہ ہیں، آج تہذیبوں اور نظریہ کی جنگ ہے۔ خواتین کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو جیل میں ڈالیں گے۔ قبل ازیںجماعت اسلامی شعبہ خواتین کی سابق قیمہ ڈاکٹررخسانہ جبیں نے بدلتی دنیا میں عورت کے کردار کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی اسلام کے حقیقی پیغام کی علمبردار ہے، مسلمان خواتین کو رول ماڈل بننا ہے، آپ کو بہترین مائیں بننا ہے، ہمارے لئے رول ماڈل حضرت خدیجہؓ، حضرت عائشہؓ اور حضرت فاطمہؓ ہیں۔ بدلتی دنیا میں خواتین کی تعداد نصف ہے،خواتین نے ہردور میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ خواتین آج معاشرے کے رخ کوبدلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ عورت اپنی ذمہ داریاں سمجھ جائیں تومعاشرہ عروج پر پہنچ جاتا ہے۔ اس موقع پر خواتین میں ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق سراج الحق نے کہا کہ مساوات تو نبی کریمؐ نے چودہ سو سال پہلے قائم کر دی تھی۔ مغربی تہذیب کے دلدادہ پاکستان میں خاندانی نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ہم اسلامی پاکستان کی تحریک چلائیں گے۔ ملک میں صرف مسلح دہشت گرد نہیں سیاسی اور معاشی دہشت گرد بھی ہیں، ان لوگوں نے ہر چیز کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ امیر اور غریب کا فرق ختم کرینگے۔ اسلامی معاشرہ قائم کرینگے۔ پاکستان میں باصلاحیت نوجوانوں کا سمندر موجود ہے۔ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بچے پڑھ نہیں سکتے۔ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کی وجہ سے روشن ہے۔ جماعت اسلامی ملک کو روشن کر سکتی ہے۔ چند اداکاروں اور فنکاروں نے 16 کروڑ عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ جماعت اسلامی نے مزدور کے بیٹے کو امیر بنا دیا ہے۔ کرپشن فری پاکستان کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ظالموں کے خلاف نتیجہ خیز جدوجہد کا وقت آ گیا۔ سیاست میں کرپشن کے سومنات ہیں، نوجوان یہ بت توڑیں گے۔ کرپشن کرنے والوں کا احتساب کرینگے۔ نائن الیون کے بعد نئی نسل کو بالی ووڈ کا عریانی کلچر دیا گیا ہے، کیری لوگر بل میں ہمارا نصاب ختم کرنے کا منصوبہ تھا۔ سراج الحق نے اعلان کیا کہ نوجوانوں کے تعاون سے اگلے انتخابات کو کرپٹ افراد اور جماعتوں کا یوم الحساب بنا دیں گے۔ اسلامی جمعیت طلبہ، جمعیت طلبہ عربیہ اور شباب ملی کے ہزاروں نوجوانوں کے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نائن الیون کا واقعہ مسلم ممالک کے تعلیمی نصاب کو تبدیل کرنے کی سازش تھی کیونکہ مغرب مسلم نوجوانوں کو اسلامی کردار سے محروم کرنا چاہتا ہے۔ کیری لوگر بل میں میڈیا اور نصاب میں تبدیلی کے لیے فنڈز مختص کئے لیکن نوجوانوں نے امریکہ کی ان ساری سازشوں کو ناکام بنا دیا۔ ملکی سیاست میں سرمائے کے بل بوتے پر راج کرنے والے بتوں کو یہ نوجوان پاش پاش کر دیں گے۔ کرپـٹ اشرافیہ سے کسی غریب اور مزدور کے بیٹے کیلئے آگے بڑھنے اور ترقی کے راستے مسدود کر دیئے ہیں۔ جماعت اسلامی نے ایک مزدور کے بیٹے کو اپنا امیر چنا ہے۔ انہوں نے تعلیمی میدان میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے بچوں اور بچیوں کو ایوارڈز اور تعریفی اسناد بھی دیں۔ سراج الحق نے کہا کہ یورپ ایک ہو گیا ہے مسلم ممالک میں اتحاد پیدا نہیں ہو سکا۔ کشمیر اور برما کے مسلمانوں کیلئے ایک ہیں۔ استعماری قوتیں مسلم ممالک میں اسلامی نظام نہیں چاہتیں، مصر میں مرسی کی حکومت کو ناجائز طور پر ختم کیا گیا، فلسطین، برما، کشمیر اور فلسطین کے مسائل ہمارے مسائل ہیں۔ عالمی معاملات پر پاکستان سویا ہوا ہے۔ جماعت اسلامی کو مضبوط تحریک بنا کر پاکستان حقیقی اسلامی مملکت بنا سکتے ہیں۔ عالم اسلام کو اتفاق و اتحاد کا پیغام دیتے ہیں۔
لاہور (سپیشل رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سید منور حسن نے جماعت اسلامی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تبلیغی جماعت اور جماعت اسلامی کا اتحاد معاشرے سے برائی کے خاتمہ اور نیکی پھیلانے کا باعث بن سکتا ہے، پھر کرپشن سے پاک اسلامی پاکستان کے وجود کو کوئی نہیں روک سکتااسلامی پاکستان کا خواب حقیقت بن جائیگا۔ غلبہ دین کی راہ ہموار کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر وسائل کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی کا مطمع نظر قرآن وسنت کی دعوت کو گھر گھر پہنچانا ہے ، جماعت اسلامی ہی رجوع الی اللہ کی تحریک ہے ۔جہاد فی سبیل اللہ اور قتال فی سبیل اللہ معاشرے کے جزو ہیں انہیں ترک نہیں کیا جاسکتا۔آج قتال فی سبیل اللہ کو دہشت گردی سے تعبیر کیا جا رہا ہے اور اب لوگ جہاد کا نام لینے سے بھی ڈرتے ہیں۔ اگر قتال فی سبیل اللہ کی بات ختم کر دی گئی تو محض جمہوری نظام اور انتخابی سیاست سے انقلاب نہیں آسکتا۔ جہاد کا کلچر عام نہ کیا تو محض انتخابی اور جمہوری سیاست سے اصلاح ممکن نہیں۔ موجودہ حالات میں صرف جمہوریت کافی نہیں، بڑے پیمانے پر سومناتوں کو گراکر ہی تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔پاکستان خطے میں جغرافیائی اعتبار سے اہمیت کا حامل ملک ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ اپنی بالادستی اور ایجنڈے کے لئے پاکستان کو استعمال کر رہا ہے ۔امریکہ کے لیے خطے کی سیاست میں تبدیلی پاکستان کی مدد کے بغیر ممکن نہیں۔ امریکہ نے افغانستان کی چٹانوں سے اپنا سر ٹکرایا لیکن افغانوں کے دل سے اسلامی شریعت کا لگائو کم نہیں کر سکا۔سلالہ پر حملہ چند فوجیوں پر حملہ نہیں سمجھا جا سکتا یہ حملہ افواج پاکستان کا مورال گرانے کی کوشش ہے۔ ڈرون حملہ محض کسی آبادی یا فرد پر نہیں ہے بلکہ پوری قوم کی آزادی اور خودمختاری پر حملہ ہے ۔ تاریخ شاہد ہے کہ دنیا میں کبھی بھی فوجی آپریشن کامیاب نہیں ہوئے ہمیشہ گھاٹے کا سودا ہوا۔ شمالی وزیرستان میں بھی آج آپریشن ہو رہا ہے لیکن امریکہ اس پر بھی خوش نہیں ممکن ہے کل یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ خیبر پی کے کے پورے صوبے میں صرف دہشت گردبستے ہیں اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے روز 50 شہری مارنے ضروری ہو گئے ہیں ۔ہم آرمی چیف سے پوچھتے نہیں کہ بتایا جائے کہ آپریشن کے بعد کتنی کامیابیاں ملیں، کتنے دہشت گرد مارے گئے، کتنے عام افراد کی جانیں گئیں ۔آبادیوں پر بمباری سے دہشت گرد نہیں بڑی تعداد میں عام لوگ مرتے ہیں۔ خیبر پی کے کے عظیم لوگوں نے تین تین مرتبہ نقل مکانی کی اور آج بھی آپریشن کی زد میں ہیں۔بدلتے حالات میں معاشی اور سیاسی طور پرپاکستان کو امریکی بالادستی سے بچانے کے لئے جماعت اسلامی جدوجہد کر رہی ہے ۔ گو امریکہ گو کا نعرہ امریکی پالیسیوں کو مسترد کرنے کا نعرہ ہے۔ مغربی تہذیب اندر سے کھوکھلی ہو چکی ہے۔ اسلامی تہذیب زندگی کے تمام دائروں میں اخلاقی برتری رکھتی ہے۔ منور حسن نے کہا کہ معاشرے میں جہاد اور قتال فی سبیل اللہ کا کلچر عام کیا جائے۔ ایسا نہ کیا گیا تو محض انتخابی سیاست اور جمہوری سیاست کے ذریعے موجودہ حالات پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔ ببانگ دہل کہتا ہوں تردید نہیں کروں گا کہ محض جمہوریت کے ذریعے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ قتال فی سبیل اللہ سے اچھائی جیت جائے تب ہی جمہوری سیاست کارگر ہوسکتی ہے۔ انجینئرڈ انتخابات کے ہوتے ہوئے جمہوریت نہیں آسکتی، اس کیلئے طویل جدوجہد کرنا ہو گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ مینار پاکستان کے سائے میں عوام کا جم غفیر اس بات کی خوشخبری دے رہا ہے کہ آئندہ جب اکٹھے ہوں گے تو انشاء اللہ اسلامی اور خوشحال پاکستان وجود میں آچکا ہوگا۔ اسلامی پاکستان عوام کا مقدر ہے اسے کوئی نہیں روک سکتا۔ گزشتہ آٹھ سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی اور ملک میں اسلامی فلاحی جمہوری نظام کے قیام کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور پاکستان سے بیرونی مداخلت کا خاتمہ کرکے اسے اقوام عالم میں ممتاز مقام دلانے کیلئے کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کریگی۔ پاکستان بھر میں جماعت اسلامی کی دعوت تیزی سے پھیل رہی ہے، جماعت اسلامی کے کارکن اور ارکان کی شبانہ روز محنت رنگ لا رہی ہے ، وہ دن دور نہیں جب اس دعوت کے نتیجے میں پاکستان میں اسلامی انقلاب برپا ہو گا۔یہ اجتماع اس امر کی نوید ہے کہ جماعت اسلامی آج سے 75 سال قبل کئے گئے عہد کو پورا کرے گی۔ مولانا اسداللہ بھٹو،فرید احمد پراچہ، قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر طارق اللہ، مولانا جلال الدین امیر جماعت اسلامی ہند، راشد نسیم، حافظ محمد ادریس نے بھی مختلف نشستوں سے خطاب کیا۔