ڈرامہ بازی کے بجائے حکومت عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم کرے
قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد‘ وزیراعظم نے دستیاب گیس پاور سیکٹر کو دینے کی منظوری دیدی۔ سروسنگ ڈیٹ سرچارج کے نام پربجلی کی قیمت میں 30 پیسے فی یونٹ اضافہ‘ ڈیفالٹر سے رقم کی وصولی میں ناکامی کا بوجھ صارفین پر ڈال دیا گیا۔
وزیر اعظم نے گیس کی قیمت میںاضافہ کو مسترد کرنے کا جو اعلان کیا ہے اسکی تجویز بھی حکومتی اداروں نے ہی دی تھی اب ڈرامہ بازی کرتے ہوئے عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے حکومت قیمت میں اضافہ نہ کرکے ریلیف دینے کا سہرااپنے سر لینا چاہتی ہے دوسری طرف حکومت نے بجلی کی قیمت میں 30 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے۔ جبکہ اس سے قبل بھی اسی طرح مختلف مدوں میں بجلی کی قیمت متواتر بڑھائی جاتی رہی ہے۔ حال ہی میں اربوں روپے اووربلنگ کی شکل میں عوام کی جیبوں سے نکالے گئے اور اب وزیر بجلی و پانی خواجہ آصف اسکی واپسی کے اعلان کے باوجود عوام کو یہ واپس کرنے سے مکر رہے ہیں۔ اسی طرح پٹرول کی قیمت میں بھی معمولی کمی کر کے عوام کو ریلیف دینے کا نمائشی اعلان کیا گیا اگر حکومت واقعی عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے تو اسے بجلی کی قیمت میں نمایاںاور پٹرول کی قیمت میںمناسب کمی کرنا ہو گی اور گیس کی قیمت میں اضافہ بھی روکنا ہو گا کیونکہ بجلی اور گیس کی چوری نادہندگان سے واجبات کی وصولی اور لائن لاسز میں کمی کے بنا بجلی اور گیس کی سپلائی بہتر نہیں ہو سکتی۔ اسلئے بجائے اسکے کہ حکومت عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالے بہتر یہ ہے کہ حکومت ریکوری بہتر بنائے اور صارفین پر بلوں کا بوجھ کم سے کم کیا جائے۔ یہ حقیقی معنوں میں عوام کےلئے ریلیف ہے۔