حکومت کے مدت پوری کرنے کا سوال پیدا نہیں ہوتا، الیکشن ایک سال میں ہوجائینگے: لطیف کھوسہ
لاہور (سید شعیب الدین سے) پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کا اندازِ حکمرانی جمہوری نہیں، شاہانہ ہے۔ ووٹوں کے ذریعے اقتدار میں آتے ہیں اور ووٹروں (عوام) سے رابطہ ختم کردیتے ہیں۔ آئندہ ہونے والے انتخابات ایشوز پر ہوں گے۔ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف ملک میں جاری احتجاج بادشاہت اور شہنشاہیت کا شاخسانہ ہے۔ عوام اپنی مرضی کے خلاف ہونے والے اقدامات پر سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت کی بیڈ گورننس، گلوکریسی، لوٹ مار، عوام کے استحصال، تجوریاں بھرنے کے خلاف عوام برہم ہیں اور احتجاج کررہے ہیں۔ حکمران ریاست کا نقصان کررہے ہیں۔ پارلیمنٹ کو خدا کا خوف کرنا چاہئے اس سے پہلے کہ لوگ اپنے مسائل کے حل کے لئے سڑکوں پر آجائیں اور ملک میں افراتفری اور خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ریاست کی پرواہ نہیں، یہ صرف لوٹنا جانتے ہیں۔ حالانکہ عدالتیں ہمیشہ ان کے ساتھ اور ان کی بہت زیادہ ہم نوا رہی ہیں۔ گزشتہ 5 برس ان کے خلاف کیس نہیں کھولے گئے جبکہ پیپلز پارٹی کے دو وزرائے اعظم کو عدالتوں کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ڈی فیکٹو وزیراعظم ہے۔ وزیراعظم بیرون ملک جائیں تو ان کے صاحبزادے اور شہباز شریف کے صاحبزادے سرکاری وفد کا حصہ ہوتے ہیں۔ یہ ہر ڈیل اپنے اور دوستوں کے خاندانوں کیلئے کرتے ہیں۔ کشکول توڑنے کی بات کرنے والوں نے ڈرم اٹھا لیا ہے اور ملک گروی رکھ دیا ہے۔ چین سے ترقیاتی منصوبوں میں حکومت ’’نجی کمپنیوں‘‘ کو ملنے والے قرضوں کی ذمہ دار ہوگی اور ان قرضوں کی ادائیگی حکومتی ذمہ داری بن جائے گی۔ یہ پہلے بنکوں سے قرضے معاف کروا کے اور ایس آر اوز کے ذریعے اربوں کماتے تھے اور پھر پیسہ کما کر ایس آر او منسوخ کردیا جاتا تھا۔ حکمران چھوٹی واردات نہیں کرتے، اربوں کھربوں کی لوٹ مارکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے 5 سال کا وقت پورا کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، یہ بھی جلدی میں ہیں، لمبے لمبے ہاتھ مارکر اربوں نہیں کھربوں کما رہے ہیں۔ یہ اتنے امیر ہوچکے ہیں کہ پاکستان خرید لیں۔ انہیں خطرہ نظر آیا تو پھر ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں گے۔ ان کے بچے تو پہلے ہی ملک سے باہر ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ انتخابات ایک سال کے دوران ہوجائیں گے۔ مسلم لیگ ن میں فارورڈ بلاک بننے جارہا ہے۔ ان کے پنجاب اور سندھ کے سابق صدور ان کی چارج شیٹ کررہے ہیں۔