• news

ریلوے میں بڑھتی ہوئی عوامی پریشانیاں

مکرمی! ریلوے کی بڑھتی ہوئی ترقی بیورو کریٹ کو ہضم نہیں ہو رہی غریب عوام کا پسندیدہ سفر جس میں رکشہ ٹیکسی والا مسافر آنے جانے پر جگا ٹیکس پرچی کے ذریعے سواری ادا کرتی ہے جو کہ جھگڑے کا باعث بنتا ہے قلی فی پھیرے کے حساب کے علاوہ ٹھیکہ دار کے حصہ کا مطالبہ کرتا ہے وہاں پر بھی غریب عوام اتنا کرایہ سفر پر نہیں خرچ کرتی جتنا وہ مانگ لیتے ہیں عوام مجبور ہے۔ (ٹرالی کا انتظام یا ٹرالی) کا کرایہ فکس کر دیا جائے تو بہتر ہے۔ ریل چلنے پر کھانے پینے کی چیز والے ناقص میٹریل کی چائے اور مختلف چیزیں مارکیٹ ریٹ سے ڈبل پرافٹ دے کر بھی صحیح چیز نہیں ملتی (ریلوے سٹیشن کے حدود) ہمارے پیارے منسٹر صاحب کو یہ بھی نہیں پتا کہ گاڑی لفٹر اٹھانے پر تین سو روپے اور موٹر سائیکل جو کہ غریب عوام کی15 سے 20 ہزار مالیت کی۔ 200-روپے پرچی جرمانہ ہے جو کہ سٹینڈ والے کی ملی بھگت سے لمحہ بھر میں اٹھا لی جاتی ہے (تدارک کیا جائے) یا جرمانہ کم کیا جائے موٹر سائیکل کو لفٹر سے اٹھانا بھی بند کیا۔ بازپرس کرنے پر غنڈہ گردی کی جاتی ہے جناب منسٹر صاحب غریب عوام کی ان پریشانیوں کا فوری نوٹس لیں۔ (سماجی کارکن حافظ ضمیر الدین لاہور، 23 غازی آباد روڈ کرشنگر اسلام پورہ لاہور)

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

ای پیپر-دی نیشن