افغانستان ڈرون حملہ، 3ہلاک، تحریک طالبان پاکستان کے رہنما بھی موجود تھے
خیبر ایجنسی+کابل (نوائے وقت رپورٹ+رائٹرز)) افغانستان کے سرحدی علاقے نازیان میں ڈرون حملے میں تین افراد ہلاک ہو گئے نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ڈرون طیاروں نے طالبان کو چار میزائلوں سے نشانہ بنایا حملہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے اہم رہنمائوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ ایڈ ایجنسی آکسفم کے مطابق افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن مذاکرات میں سے خواتین کو نکال دیا گیا ہے۔ ایڈ ایجنسی آکسفم کے زیرانتظام 2005ء سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کے بعد اب تک 23 راؤنڈ ہو چکے ہیں جن میں ایک بھی خاتون شریک نہیں ہوئی جبکہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے دوران صرف ایک خاتون دو مواقع پر مذاکرات کا حصہ بنی ہے۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات پس پردہ اور افغان خواتین کے علم میں لائے بغیر ہو رہے ہیں جس سے عورتوں کے حقوق پر کمپرومائز کئے جانے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ آکسفم کی رپورٹ کے مطابق امریکی حملے سے قبل افغانستان میں عورتوں کو تعلیم، روزگار اور عوامی زندگی پر پابندی تھی۔ ایک دہائی سے زائد عرصے میں خواتین کیلئے جو حقوق حاصل کئے گئے ہیں وہ ایک بار پھر داؤ پر لگ چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق افغان امن کونسل کے 70 ارکان میں صرف 7 خواتین شامل ہیں۔