ہائیکورٹ: عبوری ضمانتیں منسوخ، سڑکوں کی تعمیر میں گھپلے کرنیوالے 7 ملزم عدالت سے فرار
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ سے سڑکوں کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی خورد برد کرنے والے پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے 7 افسروں کی عبوری ضمانتیں منسوخ ہونے کے بعد ملزم احاطہ عدالت سے فرار ہو گئے۔ اینٹی کرپشن حکام نے الزام لگایا کہ ملزموں کو ان کے وکلا نے احاطہ عدالت سے فرار کرایا۔ بعض وکلا نے اس واقعہ کی کوریج کرنے پر صحافیوں سے بدتمیزی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی۔ اینٹی کرپشن کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبدالصمد خان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ محکمہ پنجاب ہائی وے کے 7 افسروں نے سڑکوں کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی خورد برد کی لہٰذا انکی عبوری ضمانتیں منسوخ کی جائیں۔ ملزموں کی جانب سے انوارالحق پنوں ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء نے پیش ہو کر دلائل دئیے۔ انہوں نے ملزموں کے خلاف مقدمے کو بے بنیاد قرار دیا۔ فاضل عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ڈسٹرکٹ اکائونٹس افسر نذیر بھٹی، ایکسین افتخار احمد، ایکسین عبداللطیف، ایس ڈی او محمد اشرف، ایس ڈی او انور حیات، آفتاب احمد سب انجینئر اور خادم حسین سب انجینئر کی عبوری ضمانتوں کی درخواست خارج کر دی۔کمرہ عدالت کے باہر موجود محکمہ اینٹی کرپشن کے اہلکاروں نے ملزموں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو بعض وکلاء نے ساتھیوں کے ہمراہ اینٹی کرپشن کے اہلکاروں کو دھمکانا شروع کر دیا اور انہیں فرار کرا دیا۔