• news

یوم تاسیس: شرکت کیلئے پی پی لاہور کے کارکنوں اور عہدیداروں میں جھگڑے

لاہور (خبر نگار) پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس میں شرکت کیلئے لاہور میں کارکنوں اور عہدیداروں میں جھگڑے شروع ہوگئے ہیں۔ جہانگیر بدر کو یوم تاسیس کی ذمہ داریاں سونپے جانے کے بعد لیڈرشپ پہلے ہی ناراض تھی۔ ورکرز بھی قیادت سے ناراض ہونے لگ گئے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو سابق وزرائے اعظم، پارٹی کے سیکرٹری جنرل، اہم عہدیدار، سابق وفاقی وزراء کے ساتھ ساتھ پنجاب اور لاہور تنظیم قیادت سے ناراض ہے کہ پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر کو جنہیں بلاول بھٹو زرداری نے اپنا پولیٹیکل سیکرٹری بنایا ہے یوم تاسیس کی ذمہ داریاں کیوں سونپی گئی ہیں۔ جہانگیر بدر نے یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کیلئے لاہور کے ہر زون سے 20 ورکرز کی تعداد مقرر کردی ہے جس پر ہر زون میں جھگڑا کھڑا ہوگیا ہے کہ ہر زون میں صرف عہدیداروں کی تعداد ہی 30 کے قریب ہے۔ جبکہ ہر زون کی 7 سے 8 یونین کونسلوں میں 150 کے لگ بھگ عہدیدار اس کے علاوہ ہیں۔ یہ تمام عہدیدار بلاول ہائوس میں داخلے، یوم تاسیس میں شرکت، زرداری اور بلاول سے ملاقات کے خواہاں ہیں۔ ان ورکرز کو یہ غصہ بھی ہے کہ ان کو تو بلاول ہائوس میں داخلہ نہیں ملے گا مگر دوسری جانب جہانگیر بدر ہر زون سے ’’اپنے‘‘ ورکرز کی الگ فہرست تیار کررہے ہیں جنہیں بلاول ہائوس داخلے کی ’’یقینی‘‘ اجازت ہوگی۔ پی پی پی لاہور کی صدر ثمینہ خالد گھرکی کے گھر ہونے والے لاہور ایگزیکٹو کے اجلاس میں جہانگیر بدر پر اسی حوالے سے تنقید کی گئی اور زونل صدر منیر ڈوگراں نے کھل کر جہانگیر بدر کو نشانہ بنایا۔ ان حالات میں یوم تاسیس کس حد تک کامیاب ہوگا اور موجودہ تنظیم کے بھیجے گئے افراد اور جہانگیر بدر کے ’’اپنے‘‘ لائے افراد میں یوم تاسیس کے دوران جھگڑا ہوا تو کون ذمہ دار ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے ذمہ داروں کا یہی کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری یوم تاسیس سے پہلے پاکستان پہنچ جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن