• news

پنجاب میں لاقانونیت بڑھتی جا رہی ہے‘ گڈ گورننس کی بات کرنیوالوں کو شرم آنی چاہئے: طاہر القادری

سرگودھا (نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ میری جنگ حکمرانوں سے نہیں موجودہ نظام سے ہے، ایسے نظام پر کروڑ بار لعنت بھیجتا ہوں جس کی وجہ سے آئے روز اموات‘ خودکشیاں اور لوگ سِسک سِسک کر دم توڑ رہے ہیں۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بچوں کی ہلاکت کی ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں بچوں کی نرسریاں این جی اوز سے چلوائی جا رہی ہیں اور گڈ گورننس کی بات کرنیوالوں کو شرم آنی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بھکر سے واپسی پر لک موڑ کے مقام پر عوامی تحریک کے ضلعی صدر فہیم حیدر چیمہ‘ عمران ملک اور میاں ماجد حیات سے گاڑی میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال سرگودھا میں بچوں کی اموات کی ذمہ داری حکمرانوں پر ہے نہ کہ فی سبیل اللہ کام کرنیوالے ڈاکٹروں کو ناکردہ جرم کی سزا دی جائے۔ حکومت کی جانب سے سہولتوں کا فقدان خود پیدا کیا ہوا ہے، ایسے نظام کیخلاف ہی سراپا احتجاج ہوں جب تک اس نظام میں تبدیلی نہیں ہوجاتی چین سے نہیں بیٹھوںگا، لٹیروں‘ وڈیروں سے ملک کو صاف کرکے دم لونگا، میری لڑائی آخری دم تک جاری رہے گی۔ انہوں  نے کہا کہ پنجاب میں لاقانونیت بڑھتی جارہی ہے، پولیس کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، حکمران عوامی وسائل پر جس طرح عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں، وہ سب کے سامنے عیاں ہے۔ ایسے حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون لاہور کے 14 شہداء کے قاتل اب بھی دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ انصاف مانگنے والوں کے وارنٹ گرفتاری نکالے جا رہے ہیں۔ ناحق لوگوں کو مقدمات میں ملوث جبکہ گنہگاروں کو تھانوں میں وی آئی پروٹوکول دیا جارہا ہے، ڈکیتیاں‘ چوریاں معمول بن چکی ہیں، عوام اپنے مسائل کے حل کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر طاہر القادری نے ضلعی عہدیداران کو ہدایت کی کہ وہ جلسے کے انتظامات کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں 5 دسمبر کو ہونیوالا جلسہ سرگودھا کا تاریخی جلسہ ہوگا۔ علاوہ ازیں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی کوآرڈینیٹر اور سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان کے عہدیدار جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے سرگودھا پہنچ گئے۔ ساجد بھٹی ‘ شیخ زاہد فیاض اور دیگر اعلیٰ قیادت نے گزشتہ روز سرگودھا سٹیڈیم کا دورہ کیا اور وہاں پر منعقد ہونیوالے جلسہ کے حوالے سے ضلعی عہدیداروں سے مختلف سوالات کئے۔ عوامی تحریک کے مرکزی قائدین جلسہ کے حوالہ سے مختلف ہدایات بھی دیتے رہے 5 دسمبر کو ہونیوالے جلسہ کیلئے خواتین اور مرد کارکنان کیلئے الگ الگ پنڈال بنائے جائینگے۔ اس موقع پر ضلعی صدر فہد حیدر چیمہ‘ جنرل سیکرٹری عمران ملک‘ میڈیا کوآرڈینیٹر میاں ماجد حیات‘ یار محمد تھہیم‘ ڈاکٹر ظفر علی ناز‘ شیخ انعام الہیٰ ودیگر بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق سرگودھا میں 5 دسمبر کو پاکستان عوامی تحریک کے جلسہ کو ملتوی کئے جانے کے امکانات بڑھ گئے۔ ڈاکٹر طاہر القادری اپنی صحت کی وجہ سے پریشان ہیں اور ڈاکٹروں نے بھی انہیں اپنے مکمل چیک اپ کی ہدایات جاری کی ہیں اگر ڈاکٹروں نے انہیں علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی تجویز دی یا پھر انہیں مکمل آرام کرنے کا کہا تو 5 دسمبر کو سرگودھا میں ہونیوالا پاکستان عوامی تحریک کا جلسہ منسوخ کردیا جائیگا اگر جلسہ منسوخ نہ کیا گیا تو جلسہ سے ڈاکٹر طاہر القادری ٹیلیفونک خطاب بھی کرسکتے ہیں تاہم اس کا حتمی فیصلہ خود ڈاکٹر طاہر القادری نے کرنا ہے، تاہم مقامی عہدیداران کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری 5 دسمبر کو سرگودھا ضرور آئینگے اور وہ جلسہ سے خطاب کرینگے۔اے پی اے کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری طبیعت ناساز ہونے کے سبب آئندہ دو روز تک کوئی ملاقات نہیں کر سکیں گے۔ میڈیا کو جاری اعلامیے کے مطابق یہ پابندی ڈاکٹرز کی خصوصی ہدایات پر لگائی گئی ہے جس کے تحت طاہرالقادری آئندہ دو روز تک خاص طور پر سیاسی قائدین اور میڈیا سے ملاقاتیں نہیں کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن