30 نومبر تاریخی دن، ظلم کیا گیا تو جلائو گھیرائو ہوگا: شیخ رشید
کراچی (سٹاف رپورٹر + نیوز ایجنسیاں) عوامی مسلم لیگ کے سرابرہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 30 نومبر کو عوام کا سمندر ہوگا، ظلم کیا گیا تو جلائو اور گھیرائو ہوگا، حکومت طاقت آزمائے گی تو ہم بھی طاقت آزمائیں گے۔ بدھ کو کراچی پہنچنے کے بعد ائیرپورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 30 نومبر کو ہم اسلام آباد میں پرامن احتجاج کرنے جا رہے ہیں۔ سات خاندانوں اور ان کے 30 بچوں نے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ آصف زرداری جمہوریت کو نہیں خود کو بچا رہے ہیں۔ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشیل کمیشن نہ بنایا گیا تو کوئی اور کمیشن بنایا جائے۔ گزشتہ الیکشن آر اوز اور رمدے کی نگرانی میں ہوئے جب فوج کی نگرانی میں ہوں گے تو بہترین ہوں گے۔ ایم کیو ایم سمیت تمام پارٹیوں سے رابطے میں ہیں۔ مزید برآں سٹاف رپورٹر کے مطابق شیخ رشید نے کہا ہے کہ 30 نومبر کو حالات خراب ہوئے تو حکومت ذمہ دار ہوگی۔ حکومت تمام حدوں کو پار کررہی ہے لیکن ہم پرامن رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئین اور قانون کی بات کرے گی تو ہم بھی آئین اور قانون کی بات کریں گے۔ دریں اثناء این این آئی کے مطابق شیخ رشید سے بدھ کو مقامی ہوٹل میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما سینیٹر بابر خان غوری نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، 30 نومبر کو اسلام آباد میں تحریک انصاف کے ہونے والے جلسے اور دیگر امو رپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شیخ رشید نے اس موقع ایم کیو ایم کو دعوت دی کہ وہ حکومت مخالف احتجاج میں ہمارا ساتھ دیں اور 30 نومبر کو ہونے والے جلسے میں شرکت کریں۔ ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم فی الحال 30 نومبر کے جلسے میں شرکت کا کوئی نہیں رکھتی ہے تاہم سیاسی صورت حال اور کسی بھی احتجاج میں شمولیت کے حوالے سے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی مشاورت سے آئندہ کی حکمت عملی مرتب کریگی۔ بابر غوری نے کہا کہ شیخ رشید اور پی ٹی آئی کے منشور میں جو چیز ہے وہ ایم کیو ایم کے منشور میں بھی ہے۔ تحریک انصاف، شیخ رشید اور عوامی تحریک کے جائز مطالبات فوری ماننے چاہئیں۔