ہائیکورٹ کا بچے کے ہاتھ کاٹنے کا مقدمہ دہشت گردی کی عدالت میں چلانے کا حکم
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے دس سالہ بچے کے ہاتھ کاٹنے والے ملزم کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلانے کا حکم دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ کے روبرو ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل خرم خان نے موقف اختیار کیا کہ گجرات کے زمیندار غلام حسین نے دس سالہ شہزاد تبسم کے معمولی رنجش پر دونوں ہاتھ کٹوا دیئے جس سے دس سالہ شہزاد معذور ہوچکا ہے اور یہ جرم انسداد دہشت گردی کی دفعات کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ اس جرم سے خوف و ہراس پھیلایا گیا لہٰذا اس مقدمے کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے۔ عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر منظور کرتے ہوئے ملزم غلام حسین کے خلاف انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمہ چلانے کا حکم دے دیا۔