نجکاری کیخلاف سڑکوں پر آئینگے پروازیں، ریل گاڑیاں بند کرا دینگے: رضا ربانی
کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سینیٹر رضا ربانی نے حکومت کی جانب سے قومی اداروں کی نجکاری کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجکاری کے خلاف 4 دسمبر کو کراچی میں اینٹی نجکاری کانفرنس ہو گی، جس میں تمام سیاسی جماعتوں اور مزدور تنظیموں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ اس کانفرنس میں آئندہ کے حتمی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ وہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سینیٹر سعید غنی، حبیب الدین جنیدی، لطیف مغل، منظور عباس، شمشاد قریشی اور دیگر بھی موجود تھے۔ رضا ربانی نے کہا کہ حکومت پی آئی اے، سٹیل ملز سمیت دیگر قومی اداروں کی نجکاری کی پالیسی پر گامزن ہے۔ پی آئی اے کی بحالی کے بجائے اس کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ملازمین کے اخراجات کا بہانہ بنا کر چار ہزار ملازمین کو نکالنے کا منصوبہ بنا لیاگیا ہے۔ پیپلز پارٹی قومی اداروں کی نجکاری کی مخالفت کرتی ہے۔ نجکاری کا عمل مزدور دشمن پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔ ادارے منافع بخش ہوں یا غیر منافع بخش پیپلز پارٹی ہر قسم کی نجکاری کے خلاف ہے۔ حکومت آمدنی کے ذرائع دیگر وسائل سے پیدا کرنے کے بجائے قومی اداروں کو فروخت کرکے حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ان اداروںکی نجکاری سے نہ صرف لاکھوں مزدور بے روزگار ہوںگے بلکہ غربت اور بے روزگاری میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ پیپلز پارٹی نجکاری کے خلاف مزدور تنظیموں کے ساتھ ہے۔ ہم حکومتی نجکاری کی پالیسی کے خلاف سڑکوں پر آئیںگے۔ پر امن احتجاج کریں گے۔ پروازوں، ریل گاڑی اور سڑکوں کو بند کر دیںگے۔ احتجاج سے پیدا ہونے والے تمام حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔ 29 مئی سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا گیا ہے، جو آئین شکنی کے مترادف ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ پرائیویٹ سیکٹر سے وابستہ مزدوروں کی کم از کم اجرت میںاضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ رضا ربانی نے کہا پی آئی اے کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ چیف مارکیٹنگ افسر کی تنخواہ 40 لاکھ روپے ہے۔ لا آفیسر کی تنخواہ 20 لاکھ روپے ہے۔