سپریم کورٹ نے ایٹمی سائنسدانوں کو نظربند کرنے سے متعلق درخواست خارج کر دی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے ایٹمی سائنسدانوں کو غیرقانونی طور پر ان کے گھروں میں نظربند کرنے سے متعلق الجہاد ٹرسٹ کی 2004ء میں دائر درخواست خارج کر دی۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو الجہاد ٹرسٹ کے سربراہ اور درخواست گزار ایڈووکیٹ حبیب الخیری نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ بھارت میں ایٹمی سائنسدانوں کو صدر بنایا جاتا ہے جبکہ ہمارے ملک میں انہیں گھروں میں قید کر دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر اور دیگر کو ان کے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ انہیں اپنے بچوں تک سے ملنے کی اجازت نہ تھی۔ اب بھی کچھ ایسی ہی صورت حال ہے۔ ایک اور سائنسدان ثمر مبارک مند نے کوئلہ سے پانچ روپے فی یونٹ سستی بجلی کا منصوبہ پیش کیا۔ اس حوالے سے میڈیا میں بھی بہت سی خبریں آئیں تو انہیں بھی نظربندی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا ان سائنسدانوں کی سکیورٹی کا بھی تو معاملہ ہے اسے نظر بندی نہیں کہہ سکتے جن کا یہ معاملہ ہے ان کی جانب سے کوئی درخواست نہیں آئی۔ عدالت نے ان کے دلائل سے اتفاق نہ کرتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔