بیورو کریسی نے یاد دہانی کے باوجود سفارشات کا جواب نہ دیا وزیراعلی سیکرٹریٹ بھی بے بس
لاہور (معین اظہر سے) وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ بھی پنجاب بیور وکریسی کے سامنے بے بس ہو گیا، 10 اکتوبر کو گوجرانوالہ ڈویژن کے ارکان صوبائی اسمبلی کی وزیر اعلی پنجاب کے ساتھ میٹنگ کی سفارشات چیف سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، آئی جی، ڈی سی اوز آر پی او ز کو بجھوائی گئی تھی لیکن وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی طرف سے بار بار یاد دہانی کے خطوط کے باوجود کسی افسر نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کو جواب نہیں دیا، 10 نومبر کو تین روز میں جواب مانگا گیا تھا جوابات نہ آنے پر 19 نومبر کو دوبارہ لیٹر جاری کر دیا گیا تاہم بیورو کریسی کے مطابق متعدد سفارشات ارکان اسمبلی نے ذاتی پسند ناپسند پر افسران کے خلاف دی تھیں جبکہ ان کی سب سے بڑی خواہش ان کو سرکاری دفاتر میں پروٹوکول لینا ہے تو وہ دے رہے ہیں۔ سفارشات کیا تھیں اعلیٰ افسروں نے اس کی کاپی فراہم کی ہے جس میں چودھری اقبال گجر ایم پی اے نے کہا تھا کہ پی ایم ایل کی تنظیم کو قائم کیا جائے بیوروکریسی اور ارکان اسمبلی کے اختیارات میں توازن پیدا کیا جائے۔ سینئر افسروں تک ارکان اسمبلی کی رسائی یقینی بنائی جائے۔ صوبائی سطح اور ضلعی سطح پر ایماندار افسران کا تقرر کیا جائے۔ عبدالروف مغل ایم پی اے نے کہا اراکین اسمبلی مسلم لیگ ن کے وفادار ہیں، پٹواریوں کی نارووال ضلع میں سیلاب سے متلق رپوٹیں غلط تھیں۔ صابر علی ایم پی اے نے کہا ڈسٹرکٹ پولیس گجرات کی کارکردگی انتہائی خراب ہے۔ شمشاد احمد ایم پی اے نے کہا کہ آر پی او گوجرانوالہ کی پرفارمنس خراب ہے ۔ ابو حافظ محمد ایم پی اے نے کہا کہ رورل ایریاز کو فوکس کیا جائے۔ اکمل سیف چھٹہ ایم پی اے نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے بجلی کے بل معاف کئے جائیں۔ رانا منان ایم پی اے نے کہا حکومت کو یوتھ کو فوکس کرنا چاہئے۔ وسیم بٹ ایم پی اے نے کہا بجلی کے بل کم کئے جائیں۔ نواز چوہان ایم پی اے نے کہا گوجرانوالہ میں پراپرٹی ٹیکس زیادہ ہے مسئلہ حل کیا جائے۔ توقیر احمد ایم پی اے گوجرنوالہ نے کہا حکومت پولیس اور تعلیم کے محکموں پر فوکس کرے۔ قیصر اقبال ایم پی اے گوجرانوالہ نے کہا کہ ایم پی اے کو کانسٹیبل بھرتی کا کوٹہ دیا جائے۔ ثناءاللہ ایم پی اے فیصل آباد جو سابق وزیر قانون تھے نے کہا سسٹم پراپر طریقہ سے کام نہیں کر رہا، تھانہ کلچر تبدیل کیا جائے۔ اشفاق سرور وزیر لیبر نے کہا ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کی تعیناتی میں سیاسی مشاورت بھی کی جائے۔ علامہ محفوظ احمد نے کہا لوکل افراد کو ایس ایچ او لگایا جائے۔ شفقت محمود ایم پی اے نے کہا لوکل لوگوں کو ایس ایچ او نہ لگایا جائے ڈی او کرپٹ ہے تبدیل کیا جائے۔
بے بس