• news

آج پلان سی بتائونگا‘ دھرنے کی وجہ سے پٹرول سستا ہوا: عمران

اسلام آباد + لاہور (نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگاران ) پاکستان تحریک انصاف آج ایک بار پھر اسلام آباد میں اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کریگی۔ دوسری طرف حکومت نے ڈی چوک سمیت کئی مقامات کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا ہے۔ ایک طرف تحریک انصاف کی قیادت اور کارکن کل کے جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے سرگرم ہیں تو دوسری جانب حکومت بھی سونامی کا راستہ روکنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ بلیو ایریا سے ڈی چوک تک سو سے زیادہ کنٹینرز لگائے جاچکے ہیں۔ پولیس کو واٹر کینن اور آنسو گیس فراہم کردی گئی ہے۔ پنڈال میں داخلے کیلئے چار راستے بنائے گئے ہیں جہاں واک تھرو گیٹ نصب ہوں گے۔ عمران خان اور دیگر مرکزی قائدین کی جلسہ گاہ آمد کیلئے الگ وی آئی پی راستہ ہو گا، جلسے کی فضائی نگرانی کی جائیگی۔ داخلی راستوں پر تین مقامات پر چیکنگ کی جائیگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جلسے گاہ کے قریب صرف مخصوص گاڑیوں کی پارکنگ کی اجازت ہوگی۔ مکمل ریکارڈنگ کیلئے پولیس نے کیمرے بھی حاصل کرلئے ہیں۔ خیابان سے آگے فیصل ایونیو مکمل طور پر ٹریفک کیلئے بند ہوگا۔ ادھر ٹرانسپورٹرز نے فیصل آباد سے اسلام آباد کیلئے بس سروس 2 دن کیلئے بند کر دی۔ اسلام آباد انتظامیہ نے آج ایک روز کیلئے شہر میں دفعہ 144نافذ کر دی ہے جبکہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ڈرون کیمرے کے ذریعے میڈیا کوریج پر 7 روز کیلئے پابندی لگا دی گئی ہے۔ اسلام آباد میں پانچ یا پانچ سے زیادہ لوگوں کے اجتماع پر پابندی ہوگی، جلسہ پریڈ گرائونڈ میں دی گئی مخصوص جگہ پر ہوگا۔ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے داخلی راستوں پر سخت چیکنگ ہوگی، شناختی کارڈ کے بغیر کسی شخص کو داخل نہیں ہونے دیا جائیگا، دہشت گردی کے مبینہ اندیشہ کے باعث ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مسجدوں میں اعلانات کئے گئے ہیں کہ لوگ جلسہ میں نہ جائیں، شرکت کرنے والے کسی بھی واقعہ کے خود ذمہ دار ہونگے۔ پولیس، رینجرز، ایلیٹ، کمانڈو فورس، خفیہ اداروں کے افراد پر مبنی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ دریں اثناء وزیر داخلہ نے ریڈ زون کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ سکیورٹی فورسز کو ریڈالرٹ کردیا گیا اور ضرورت پڑنے پرفوج کو بھی طلب کیا جا سکے گا۔ جلسہ گاہ میں سائونڈ سسٹم کو مزید بہتر بنانے کیلئے مزید 2 کنٹینروں پر مشتمل سائونڈ سسٹم اسلام آباد جلسہ گاہ پہنچا دیا گیا۔ 30 نومبر کے جلسے کے سلسلے میں اسلام آباد انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے منتظمین کے مابین 45 نکات پر مشتمل معاملات طے پا چکے ہیں۔ رینجرز کے دستے ریڈ زون میں اہم سرکاری تنصیبات کی حفاظت پر مامور ہوں گے۔ پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے راولپنڈی اور اسلام آباد سے کارنوں کی جلسے میں شرکت روکنے کے لئے کارکنوں کی گرفتاری اور خصوصاً موٹر سائیکلوں کے خلاف کریک ڈائون کیا ہے مگر اسلام آباد کی انتظامیہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اور پولی کلینک نے جلسے کے حوالے سے یکم دسمبر تک  ہسپتالوںکو ہائی الرٹ کر دیا ہے، ایمرجنسی اور وارڈز میں اضافی بیڈ لگا دیئے گئے ہیں۔ نامہ نگاروں کے مطابق اسلام آباد میں جلسہ میں شرکت سے روکنے کیلئے موٹروے سمیت اہم سڑکوں پر ضلعی انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی روٹ پرمٹ کی منسوخی کی دھمکیوں کے بعد ٹرانسپورٹروں نے بسیں، ویگنیں غائب کر دیں۔ مسافر سارا دن خوار ہوتے رہے پکڑ دھکڑ کے خوف سے تحریک انصاف کے کارکن اور عہدیدار زیر زمین چلے گئے۔ حافظ آباد شہر کے تمام جنرل بس سٹینڈز سے بسیں اور ویگنیں غائب ہو گئیں۔ پنڈی بھٹیاں انتظامیہ نے قافلوں کا راستہ روکنے کیلئے دن بھر مختلف مقامات پر ناکہ بندی کئے رکھی۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کے جلسہ میں شرکت کیلئے جانے والی گاڑیوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کرنے کی دھمکیاں کے بعد متعدد ٹرانسپورٹروں نے بکنگ شدہ گاڑیوں کو پی ٹی آئی کے جلسہ میں بھیجنے سے انکار کر دیا۔ پکڑ دھکڑ کے خوف سے تحریک انصاف ضلع چکوال کی مقامی قیادت زیر زمین چلی گئی، ضلع چکوال میں تحریک انصاف کی ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ علاوہ ازیں خوشاب سے نامہ نگار کے مطابق لاری اڈا پر دیگر شہروں کو جانیوالی مسافر گاڑیوں کے تمام اڈے بند کر دئیے گئے۔ واربرٹن سے نامہ نگار کے مطابق واربرٹن ریلوے سٹیشن عملہ نے مسافروں کے سٹیشن پر جانے کے تمام راستے بند کر دئیے ہیں۔ پولیس نے مختلف سڑکیں بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت جلوسوں کے جانے کے راستے بھی متعین کئے گئے ہیں جو راستے بند ہوں گے ان میں فضل حق روڈ، میریٹ ہوٹل سے پاک سیکرٹریٹ، ابن سینا روڈ، جناح ایونیو، گولڑہ ٹول پلازہ، آئی جے پی کے داخلی راستے، ایکسپریس وے انٹری پوائنٹس شامل ہوں گے جہاں پر ناکہ بندیاں بھی کی جائیں گی۔ مختلف اضلاع سے قافلے آج اتوار کو اسلام آباد روانہ ہوں گے۔ پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کی قیادت میں کالا شاہ کاکو سے روانہ ہوگا۔ لاہور سے دو قافلے روانہ ہوں گے ایک کی قیادت عبدالعلیم خان اور دوسرے کی شبیر سیال کریں گے۔ رائے حسن نوازکی قیادت میں اوکاڑہ، فیصل آباد، جھنگ چنیوٹ، پاکپتن، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال سے آنے والے قافلے اسلام آباد روانہ ہوںگے ملتان ، وہاڑی ، خانیوال ، مظفرگڑھ ، بہاولپور، لیہ، ڈی جی خان ، راجن پور، بہاولنگر، رحیم یارخان سے آنے والے قافلے صدر سائوتھ ریجن نورخان بھابھہ کی قیادت میں اسلام آباد پہنچیں گے۔ عمران خان کے کنٹینر کے سامنے جناح ایونیو کی جانب تحریک انصاف کے جلسہ کیلئے دوسٹیج بنا دئے گئے ہیں بڑا سٹیج جلسہ گاہ کیلئے ہوگا جس کی بلندی 18 فٹ ہوگی جبکہ اس سٹیج کی تیاری پر 8 کنٹینر لگائے گئے ہیں دوسراسٹیج دیگر پارٹی رہنمائوں کیلئے ہوگا جلسہ گاہ میں 50 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں جبکہ تحریک انصاف کے پانچ ہزار رضاکار سکیورٹی ڈیوٹی بھی دیں گے کارکنوں کیلئے ڈاکٹروں کی ٹیم بھی ان کی مدد کیلئے موجود رہے گی پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سیف اللہ خان نیازی نے سٹیج کا دورہ کیا اور جلسہ انتظامیہ کو ہدایات بھی جا ری کیں کارکنوں کو پارٹی جھنڈے، ٹوپیاں اور چادریں بھی دینے کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔  ڈرون کیمروں کے استعمال پر پابندی لگانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ (آج) اتوار کو کیا جائے گا جبکہ بلیو ایریا‘ ڈی چوک اور ریڈ زون میں موبائل فون سروس بھی جلسہ شروع ہونے سے پہلے معطل کردی جائے گی۔ جلسہ کی سکیورٹی کیلئے سکیورٹی اداروں کی ٹیموں کی ڈیوٹی لگا دی گئی پنجاب کانسٹیبلری کے تین ہزار، آزاد کشمیر پولیس کے ایک ہزار، فرنٹیئر کانسٹیبلری کے تین ہزار اہلکاروں سمیت وفاقی پولیس کے گیارہ ہزار اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔ رینجرز کے دستے بھی سکیورٹی میں شامل ہونگے۔  ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تحریک انصاف کے عہدیدار، ٹکٹ ہولڈر اور کارکن پولیس چھاپوں کی وجہ سے خفیہ مقامات پر روپوش ہو گئے۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارنے کے علاوہ بسوں اور ویگنوں کو بھی پکڑ کر بند کر دیا۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں کا غیر رسمی اجلاس جہانگیر ترین کی رہائش پر ہوا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں آج کے جلسے کے انتظامات سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا اور آئندہ کی حکمت عملی پر شرکاء کو اعتماد میں لیا گیا۔
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ   نوازشریف سن لیں پلان اے دھرنا، پلان بی جلسے اور کل پلان سی آئیگا وہ بھی نہ چل سکا تو پھر پلان ڈی آنیوالا ہے۔ ایک چیز ذہن میں ڈال لیں اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو دھرنا ادھر ہی رہیگا، عوام کا سٹیمنا ہم سے کہیں زیادہ ہے آج  108 دنوں میں ہم نے کیا سیکھا ہم نے یہ سیکھا کہ جو لوگ ہار نہیں مانتے انہیں ہار بھی ہرا نہیں سکتی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کی شب ڈی چوک میں دھرنا کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 30 اگست کی رات کیا کیا ظلم نے دیکھا حکمرانوں نے اقتدار میں آکر پیسہ بنانے اور لوگوں کو غلام بنانا سیکھا ہے 30 اگست کی رات پولیس تشدد سے عورتیں سڑک پر بیہوش پڑی تھیں وہ دن دور نہیں جب میں ان کو سزائیں دلوائوں گا، ایسی آنسو گیس استعمال کی گئی، ظالموں نے سمجھا یہ بھاگ جائیں گے یہ نازک لوگ ہیں، انگلش میڈیم ہیں آج خوشیاں منانے کا دن ہے، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ108 دنوں کے بعد لوگ اس طرح نکلیں گے جس طرح آپ نکلے ہیں یہ شعور والی قوم ہے اللہ کا شکر ہے اس نے میری قوم جگا دی ہے۔ آج بھی ہمارے لوگوں کو یہ بزدل اسلام آباد آنے سے روک رہے ہیں آخر یہ کیوں ڈرے ہوئے ہیں اگر یہ پشاور کی طرف لانگ مارچ کریں تو میں پرویز خٹک کو سڑکیں بند کرنے کا نہیں کہوں گا کیونکہ میں عوام سے نہیں ڈرتا، نواز شریف کا اربوں روپے با ہر پڑا ہے رائیونڈ محل پر50 کروڑ روپیہ عوام کے ٹیکس کا لگتا ہے۔ ہم ڈیڑھ سال سے انصاف مانگ رہے ہیں، کوئی سنتا ہی نہیں آج میاں صاحب نے حویلیاں میں سڑک کا سنگ بنیاد رکھا میں ان سے پوچھتا ہوں کہ میں ٹیکس دہندہ ہوں، میرے ٹیکس کے پیسے پر آپ نے ٹی وی پر اپنی تشہیر کیوں کی۔ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس ناصر الملک پر اعتماد ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمشن کے نیچے جے آئی ٹی بنائی جائے، عدالتی کمشن 4 سے 6 ہفتے میں فیصلہ دے، کمیشن بنانے پر مسلم لیگ (ن) مان گئی تھی، بنی گالہ کا خرچہ اپنی جیب سے دیتا ہوں۔ آج پلان سی کا اعلان کروں گا۔ اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔ حکومت کچھ بھی کر لے تبدیلی آکر رہے گی۔ مشن کا وقت مقرر نہیں جو بھی ہوگا آگے چلتا رہوں گا، کوئی پتہ نہیں اگلے مارچ تک یہیں رہوں۔ اعجاز چودھری کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر عمران خان نے کہاکہ نواز حکومت ووٹ سے نہیں دھاندلی سے برسراقتدار آئی ہے، عوام کے مسائل بلدیاتی نظام کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں لیکن حکمرانوں کو عوامی مسائل سے کوئی غرض نہیں ، میٹرو بس منصوبے اور چائنیز کمپنیوں کو ملنے والے ٹھیکوں کے پیچھے شریف خاندان کے لوگ ہیں جس کے نام کے ساتھ شریف نہیں لگا وہ مسلم  لیگ ن میں ترقی نہیں کرسکتا۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی ملک میں بلدیاتی نظام نہیں  چاہتے کیونکہ یہ عوام کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے چین کے سفیر کو کہا کہ چین ہمارا سب سے بڑا دوست ملک ہے، چین کے صدر جس وقت چاہیں پاکستان آئیں، ہم سب انکے گلے میں ہار  ڈالیں گے۔ نوازشریف اور زرداری کی پارٹنرشپ کے بعد ملک تباہی کی طرف لے گیا۔ پاکستان ایسا ملک تھا جہاں لوگ تعلیم حاصل کرنے آئے تھے جنوبی کوریا، ملائیشیاء نے پاکستان کے ماڈل کو فالو کیا۔ ایچی سن کالج میں ملائیشیا کے شہزادے پڑھنے آئے تھے حکمرانوں نے پولیس کے ذریعے ہمیں بھی غلام بنانے کی کوشش کی۔ تبدیلی آگئی حکمرانوں نے پٹرول کی قیمتیں کم کرنے کا اعلان کیا، کیا برطانوی وزیراعظم اربوں روپے کے اثاثے رکھ سکتا ہے؟  قوم کے بچے بچے کو بتائیں گے جمہوریت کیا ہوتی ہے مسلم ممالک ڈکٹیٹرز کی وجہ سے دنیا میں پیچھے رہ گئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن