• news

سکھر: جے یو آئی (ف) سندھ کے سیکرٹری جنرل خالد سومرو فائرنگ سے جاں بحق

سکھر+ اسلام آباد (ایجنسیاں+ نمائندہ خصوصی) سکھر کے علاقے گلشن اقبال میں جے یو آئی(ف) سندھ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خالد سومرو فائرنگ سے  جاںبحق ہو گئے۔ ڈاکٹر خالد سومرو گذشتہ روز سکھر میں پیغام امن کانفرنس میں شرکت کیلئے آئے تھے۔ کانفرنس میں شرکت کے بعد وہ جامعہ حقانیہ  میں نماز فجر ادا کر رہے تھے کہ تین نامعلوم مسلح افراد نے مسجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں خالد سومرو شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کیساتھ دو ذاتی محافظ بھی تھے جن میں سے ایک وضو جبکہ دوسرا آرام کررہا تھا۔ پولیس کے مطابق خالد محمود سومرو کو چار گولیاں لگیں۔ حملے میں کلاشنکوف اور ٹی ٹی پستول کا استعمال کیا گیا تھا۔ خالد محمود سومرو نے پسماندگان میں چھ بیٹے‘ تین بیٹیاں اور ایک بیوہ سوگوار چھوڑے ہیں۔ وزیراعظم میاں نواز شریف نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔  سابق صدر زرداری نے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔  آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ فضل الرحمن نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ جے یو آئی ف نے آج ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ جمعیت کے ترجمان حافظ حسین احمد نے کہا کہ خالد محمود سومرو کا مشن جاری رہے گا۔ ان پر پہلے بھی قاتلانہ حملے کئے گئے تھے۔ قتل کیخلاف کراچی اور سکھر سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں کارکنوں نے احتجاج اور حملہ آوروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ سندھ کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہو گئے جبکہ سکول، پٹرول پمپس اور دکانیں بند کرا دی گئی ہیں۔ واقعہ کے بعد سندھ کے کئی شہروں میں ہڑتال کی گئی اور احتجاجی  مظاہرے ہوئے۔ نجی ہسپتال سے ڈاکٹر خالد سومرو کی میت کو انکے آبائی علاقے لاڑکانہ پہنچا دیا گیا جہاں انکی تدفین کی گئی۔ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا تعلق لاڑکانہ سے تھا اور وہ 26 سال تک جے یو آئی (ف) کے سیکرٹری جنرل رہے۔ 2006ء میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے ان پر پہلے بھی 5 مرتبہ قاتلانہ حملہ ہو چکا تھا جبکہ کچھ عرصے قبل بھی ان پر رتو ڈیرو میں بھی  قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔ صدر ممنون حسین،  وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ شہبازشریف سراج الحق، الطاف حسین، عمران خان، شجاعت حسین اور دیگر نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں فضل الرحمن نے کہا کارکن آج مظاہرے ملک کی تمام بڑی شاہراہوں کو جام کر دیں گے۔ کارکن باہر نکلیں اور بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ دریں اثنا وزیراعظم نواز شریف، فضل الرحمن کو ٹیلی فون کیا  اور خالد مسعود کی وفات پر اظہار افسوس کیا۔ فضل  الرحمن نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ خالد سومرو کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ ریاست ہمارے جان اور مال کا تحفظ کرنے میں بے بس ہے، قاتل دندناتے پھر رہے ہیں، تحقیقات کے نام پر ٹالا جا رہا ہے، ہمیں پرامن رہنے کی سزا دی جا رہی ہے، قاتل ہمارے حوالے کئے جائیں یا ریاست حملوں کی ذمہ داری قبول کرے۔ جے یو آئی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان نے کہا ہے کہ حکومت دعوے تو کرتی ہے لیکن عملی قدم اٹھانے کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے۔جے یو آئی لاہور کے زیر اہتمام پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت مولانا محب النبی، مولانا محمد امجد خان حافظ اشرف گجر، حافظ غضنفر عزیز، قاری نذیر احمد، جمال عبدالناضر، حافظ نصیر احمد احرار مولانا عبدالماجد حقانی، بلال احمد میر، شاہد اسرار، حافظ عبدالشکور یوسف، حافظ عبدالواجد و دیگر نے کی۔ڈاکٹر خالد سومرو کے قتل پر ملی یکجہتی کونسل و جے یو پی (نورانی) کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق، پروفیسر خورشید احمد، حافظ محمد ادریس، اسد اللہ بھٹو، لیاقت بلوچ، (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین، پرویز الٰہی اور سنیٹر مشاہد حسین سید نے بھی اظہار تعزیت کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن