اسلامی دہشت گردی بڑا چیلنج بن گئی، پاکستان بھارت کیخلاف سازشیں کر رہا ہے: راج ناتھ
نئی دہلی (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان پر بے بنیاد الزام لگانے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 2 روز قبل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قافلے پر حملے میں پاکستان کے ریاستی اداروں کو ملوث قرار دےدےا۔ گوہاٹی اور نئی دہلی میں آئی جی صاحبان اور دیگر پولیس افسروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کر رہا ہے، پاکستان نے مقبوضہ وادی کے قصبے ارنیا میں دو روز قبل بھارتی فوج پر حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر ریاستی عناصر کی کارروائی قرار دیا درحقیقت اس میں پاکستان کے ریاستی عناصر ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت مےں دہشتگردی کی کارروائےوں مےں غےر رےاستی عناصر ملوث ہےں تو پھر کےا پاکستانی خفیہ ادارہ اےک غےر رےاستی عناصر ہے؟ پاکستان مختلف حربے استعمال کرکے بھارت کو نقصان پہنچانے سے باز نہےں آےا۔ بھارتی سکےورٹی فورسز کسی بھی چےلنج کا سامنا کرنے کو تےار ہےں۔ بھارتی وزےر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جموں کشمےر مےں دہشتگرد گروپوں کی مسلسل حماےت کر رہا ہے۔ اب دنیا کے تمام ممالک کے لئے بڑا سکیورٹی چیلنج ہے۔ راجناتھ سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی اور نوازشریف کے درمیان سارک کانفرنس کے دوران مصافحہ بارے ریمارکس دیتے کہا کہ ہاتھ ملانا کافی نہیں دلوں کو ملنا چاہئے۔ بھارتی وزیر داخلہ نے کہا کہ برصغیر میں بڑھتی ہوئی اسلامی دہشت گردی بھارت کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ داعش اگرچہ عراق اور شام میں پھلی پھیلی مگر بھارت بھی اسکے راڈار سے محفوظ نہیں خاص کر کچھ بھارتی نوجوان اسکی طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے جنوب ایشیا ونگ نے تسلیم کیا ہے کہ اسکے جنگجوﺅں نے پاکستان نیوی کے اہلکاروں کی مدد سے پاکستانی نیوی کا فریگیٹ جہاز اغوا کرنے کی کوشش کی جس کا مقصد بھارت پر حملہ کرنا تھا مگر ہماری فورسز چوکنی کھڑی ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی خفیہ ادارے آئی بی کے ڈی جی آصف ابراہیم نے نے کہا کہ پاکستان بیسڈ لشکر طیبہ اور جیش محمد ہماری قومی سلامتی کے لئے مستقل خطرہ ہیں۔ اسکے علاوہ عراق اور شام میں جہادی گروپ بھی بھارت کے لئے نیا چیلنج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالیہ انتخابی ٹرن آﺅٹ سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ کشمیری عوام نے دہشت گردی کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی صورت حال میں بھی بہتری آرہی ہے۔ علاوہ ازیں بنگلور میں گفتگو کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے سربراہ ائرچیف مارشل اروپ راہا نے کہا کہ بھارت کو چین کی جارحیت اور پاکستان کی مداخلت کے باعث خطے میں سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم اس حوالے سے ہوشیار ہےں، پاکستان دہشت گردی کا سرچشمہ ہے اور وہ دہشت گردی کیخلاف عالمی جنگ کا حصہ ہونے کے باوجود دہشت گردی کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے‘ افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلاءکے بعد پاکستان میں صورتحال مزید نازک ہو جائے گی‘ چین کی پرامن ترقی کا خواب ادھورا رہے گا‘ صورتحال ماحول کے حوالے سے خوشگوار نہیں۔ انہوں نے کہا مغربی ایشیاءمیں داعش کا مستحکم ہونا ہمارے لئے ایک اور بڑا چیلنج ہے جس سے منظم طریقے سے نمٹنا پڑے گا۔
بھارتی الزام تراشی