اوور بلنگ جاری، بجلی چوری میں قصور سرکل نمبر ون
وزیراعظم میاں نواز شریف کے واضح اعلان کے باوجود لاہور میں صارفین کو لیسکو اوور بلنگ سے چھٹکارا نہ مل سکا۔ اکتوبر کے لائن لاسز 10 اعشاریہ 2 تک پہنچ گئے ہیںجبکہ قصور 16.7 فیصد لائن لاسز کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ وزیراعظم میاں نواز شریف دعوﺅں کے باوجود بجلی چوری پر قابو پاسکے نہ صارفین کو اوور بلنگ سے چھٹکارا دلا سکے۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کراچی، پشاور قبائلی علاقہ جات اور بلوچستان میں بجلی چوری کی باتیں کرتے ہوئے مخالفین پر گرجتے برستے ہیںجبکہ مسلم لیگ (ن) کے گڑھ لاہور میں بھی دیگر علاقوں کی طرح بجلی چوری ہو رہی ہے۔ بجلی چوری کے باعث ہی صارفین کو ہزاروں یونٹس پر مشتمل ناجائز بل بھیجے جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز لیسکو چیف نے وزیر مملکت کی کھلی کچہری میں اعلان کیا تھا کہ بجلی چوری کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی لیکن انکے ماتحتوں نے انکے احکامات ہَوا میں اُڑا دئیے ہیں۔ اکتوبر کے مہینے میں لائن لاسز 10.2 تک پہنچی ہے اور سب سے زیادہ بجلی چوری قصور میں 16.7 فیصد ہوئی ہے۔ اصولی طور پر لائن لاسز کا تخمینہ لگا کر وہاں کے ملازمین پر تقسیم کرنا چاہئے، اعلیٰ افسران سے لے کر میٹر ریڈر تک ملازمین کو ایک مہینے میں اگر اپنی جیب سے رقم ادا کرنا پڑی تو آئندہ کیلئے انکے ہوش ٹھکانے آ جائینگے۔ بجلی اہلکار خسارہ پورا کرنے کیلئے صارفین پر اس بجلی چوری کا بوجھ ڈالتے ہیں جبکہ صارفین کی چیخ و پکار کو کوئی سُنتا ہی نہیں۔ چیف لیسکو دفتر سے نکل کر اچانک چھاپوں کا سلسلہ شروع کریں تو بحران پر قابو پایا جا سکے گا ورنہ بجلی چوروں سے جان چھڑانا مشکل ہے۔