جنت میں لے جانے والے اعمال(۲)
٭ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاارشادفرماتی ہیں:ایک مسکین عورت اپنی دو بچیوں کو اُٹھائے ہوئے میرے پاس آئی،میں نے اُسے تین کجھوریں دے دیں۔اُس نے ان میں سے اپنی ہر بچی کو ایک ایک کجھور دی،اُس کے بعد ایک کجھور اپنے منہ کی طرف بڑھائی لیکن اُس کی دونوں بچیوں نے اُس سے یہ کجھور بھی مانگ لی۔ اُس خاتون نے اس کجھور کے دوٹکڑے کیے اوروہ بھی اپنی بچیوں کو دے دی۔
مجھے اُس کے اس عمل نے بہت متاثر کیا،جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما ہوئے تو میں نے یہ واقعہ آپ کے گوش گزار کیا ،اس پر آپ نے ارشادفرمایا:اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس عمل کے بدلے میں اس خاتون کے لیے جنت کو واجب فرمادیا۔یا آپ نے یہ ارشادفرمایا: اس کے عوض میں اللہ تعالیٰ نے اسے جہنم سے آزاد کردیا ہے۔ (مسلم ،ابن ماجہ،صحیح ابن حبان)
٭ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:جو شخص اللہ تبارک وتعالیٰ کے راستے میں اتنی مدّت بھی جہاد کرتا ہے جتناکہ ایک اونٹنی کے بعد دوسری اونٹنی دوہنے کا درمیانی وقفہ ہوا کرتا ہے اُس کے لیے جنت واجب ہوجاتی ہے۔(ابو داﺅد ،ترمذی ،ابن ماجہ،نسائی)
٭ حضرت سیدناعقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:تم میں سے جس شخص نے بھی نہایت احسن طریقے سے وضو کیا اور پھر دورکعت نفل اداکیے اوریہ دو رکعت قلب وقالب سے اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف پوری طرح متوجہ ہوکر اداکی تو اس نے اپنے لیے جنت کو واجب کرلیا۔(مسلم،ابوداﺅد،نسائی)
٭ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاجس نے بارہ سال اذان دی ، اس کے لیے جنت واجب ہوگئی اور روزانہ کی ہر اذان کے عوض ساٹھ نیکیاں اورہر اقامت کے بدلے تیس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں۔ (مشکوة، مستدرک امام حاکم،الترغیب والترہیب، امام حاکم کہتے ہیں کہ یہ حدیث امام بخاری کی شرائط کے مطابق صحیح ہے)۔
٭ سیدنا عمارا بن رویہ ثقفی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یوں ارشادفرماتے ہوئے سنا”جس نے سورج طلوع ہونے سے پہلے اوراس کے غروب سے پہلے نماز (فجر اور عصر)اداکی تو اس کے لیے جنت واجب ہوگئی ۔(موجبات الجنة،محدث ناصر بن احمد الدمیاطی کہتے ہیں یہ حدیث صحیح ہے)