کراچی کے قریب سے مزید 2 سندھی قومیت پرستوں کی نعشیں برآمد
کراچی (نیٹ نیوز) لسبیلہ پولیس نے کراچی سے متصل بلوچستان کے علاقے حب میں ڈیم کے قریب 2 نوجوانوں کی تشدد زدہ نعشیں اور ایک زخمی شخص کو برآمد کر لیا اور ہسپتال منتقل کر دیا۔ نعشوں کی شناخت 20 سالہ سندھی قومیت پرست میٹرک کے طالب علم فہیم بھٹو اور دوسرے کی طارق میمن کی حیثیت سے کی گئی۔ دونوں کو کراچی کے علاقوں گلشن ادیب کھارادر اور زخمی اللہ واڈیو مہر کو گلستان جوہر سے نامعلوم مسلح افراد نے گذشتہ رات اغوا کیا۔ اللہ واڈیو کے سر سے گولی چھو کر گزر گئی، دیگر دو کو سروں میں گولی مار کر نعشیں ویرانے میں پھینک دی گئیں۔ بی بی سی کے مطابق ایک ہفتے کے دوران کراچی سے اغوا اور مختلف علاقوں سے برآمد ہونیوالی سندھی قومیت پرستوں کی نعشوں کی تعداد 6 تک جا پہنچی ہے۔ گزشتہ روز حیدر آباد کے قریب سے واجد لانگاہ اور سرویج پیرزادہ نامی 2 سندھی قومیت پرستوں کی نعشیں ملی تھیں، انہیں بھی سروں میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا جبکہ فہیم بھٹو کی برآمدگی کیلئے بھی سندھ ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی گئی تھی۔ انکی والدہ فرزانہ بھٹو کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے ایس ایچ او سٹیل ٹائون کیخلاف فہیم کے اغوا کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔