• news

’’ایشیا ایک ہے‘‘ تحریک چلائی جائے، ایشین پارلیمنٹ نہیں بننی چاہئے: پارلیمنبری اسمبلی کا اجلاس

لاہور (رپورٹ: فرخ سعید خواجہ) ایشین پارلیمنٹری اسمبلی کے سہ روزہ اجلاس کے دوسرے روز بھی پاکستانیوں سمیت ایشیا کے اسلامی ملکوں کے نمائندگان چھائے رہے۔ مشاہد حسین سید نے انتہائی مہارت سے اجلاس کو کنڈکٹ کیا۔ اجلاس میں مسئلہ کشمیر، فلسطین اور داعش کی بازگشت سنائی دی۔ راجہ ظفر الحق نے دوسرے روز کے افتتاحی اجلاس میں مسئلہ کشمیر کا بطور خاص ذکر کیا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کا واحد جمہوری حل کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے میں ہے۔ نیئر بخاری نے کہا کہ پاکستان نے ایشیا میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہم نے اسلام آباد ڈیکلیئریشن کو آگے بڑھایا اور اب ہم ایشین پارلیمنٹ کے قیام کیلئے کوشاں ہیں۔ انڈونیشیا کے وفد کے سربراہ فیدلی زون نے کہا کہ تمام ایشین ممالک کو ایشین پارلیمنٹ کے قیام کی تجویز کو منظور کرنا چاہئے۔ ایشین ممالک میں ایشیا ایک ہے کی تحریک چلانی چاہئے۔ شام کے سپیکر ایم ایچ ڈی جہاد ال لاھم نے امریکہ، ترکی اور سعودی عرب پر تنقید کرکے ہلچل مچا دی۔ ترک وفد کے سربراہ یوک سل نے کہا کہ خوشی محسوس کر رہا ہوں کہ اقبال لاہوری کے شہر میں آیا ہوں۔ دریں اثناء کھانے کے وقفے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل سینیٹر حاجی عدیل نے کہا کہ لگتا ہے کہ عمران خان کسی سے مشورہ نہیں کرتے۔ ہم نے پاکستان بند نہیں کرنا بلکہ اُسے چلانا ہے۔ انہوں نے اس بات پر دکھ کا اظہار کیا کہ آجکل سیاستدان بھیڑیا اور شیر بننے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ سندھ اسمبلی کی ڈپٹی سپیکر شہلا رضا نے کہا کہ عمران خان نے تسلیم کیا ہے کہ وہ بھیڑیا ہے۔اے بی سی ڈی ختم ہو جائے گی لیکن عمران خان کے ’’پلان‘‘ ختم نہیں ہوں گے۔ چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ ہمیں دھرنوں کی بجائے آگے بڑھنا چاہئے اس کے لئے سنجیدہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ راجہ محمد ظفر الحق نے کہاکہ ہمیں قائداعظم کے افکار کو اپنا رول ماڈل بنانا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب سیاست میں اکثر سخت زبان استعمال کی جاتی ہے حالانکہ قائداعظم نے کبھی سخت زبان استعمال نہیں کی۔رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت جو مسائل در پیش ہیں ان کا حل نکلنا چاہئے، خواہ اس کے لئے آئین میں ترمیم ہی کیوں نہ کرنی پڑے۔

ای پیپر-دی نیشن