”نظام بدلنے کی کوئی جدوجہد ہمارے بغیر کامیاب نہیں ہو گی“ طاہر القادری امریکہ چلے گئے
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری علاج کیلئے امریکہ چلے گئے ہیں۔ روانگی سے قبل اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاج کے بعد بلا تاخیر عوام کے درمیان ہونگا، انقلاب کا سفر واپس آ کر وہیں سے شروع کرونگا جہاں چھوڑ کر جا رہا ہوں، کارکن حوصلے بلند رکھیں۔ قوم مجھے اپنی دعاﺅں میں یاد رکھے، عوامی تحریک جس جدوجہد میں شامل نہیں ہو گی کوئی جدوجہد اس نظام کو بدلنے میں کامیاب نہیں ہو سکے گی، اس کیلئے تمام پارٹیز اور تمام قوتوں کو ملکر مشترکہ پلیٹ فارم سے کوششیں کرنا ہوں گی، نوازشریف اور شہبازشریف کسی مغالطے میں نہ رہیں ہم یہ بات تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں کہ ان کے حکم اور اجازت کے بغیر پولیس 12 گھنٹے تک نہتے اور معصوم شہریوں پر گولیاں برسا سکتی ہے یا نعشیں گرا سکتی ہے؟، 17 جون کے سانحہ کے حوالے سے کسی قسم کے سمجھوتہ کے تصور کو بھی کو شہداءکے خون سے بے وفائی اور غداری سمجھتے ہیں، ڈیل کی افواہیں اپنی موت آپ مر چکیں، افواہیں پھیلانے والے اللہ سے معافی مانگیں، جب تک سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی جوڈیشل کمشن کی انکوائری رپورٹ شائع نہیں ہوتی اور مقتولین کے ورثاءکی تائید والی جے آئی ٹی نہیں بنتی حکومت کے کسی تحقیقاتی تماشے کا حصہ نہیں بنیں گے، ہم پنجاب حکومت کو سانحہ ماڈل ٹاﺅن کا ذمہ دار اور قاتل سمجھتے ہیں، جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے اسی لئے اس رپورٹ کو پہلے دبایا گیا۔ سماعت کرنے والے بنچ سے استدعا ہے کہ جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کا تمام ریکارڈ حکومت سے لیکر اپنے قبضے میں لے، حکومت سے لئے جانے والے ریکارڈ کی جسٹس باقر نجفی سے تصدیق کرائی جائے۔ اس سے پہلے 1990ءمیں مجھ پر ہونیوالے قاتلانہ حملے کی رپورٹ کو گم کیا گیا اس سے پہلے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ بھی گم کر دی جائے عدالت یہ سارا ریکارڈ اپنے پاس محفوظ کرے، 1990ءکے قاتلانہ حملے کے وقت بھی کہا گیا کہ یہ بکرے کا خون ہے اگر یہ بکرے کا خون تھا تو پھر رپورٹ کو ہمارے خلاف استعمال کیوں نہیں کیا گیا۔ کینیڈین شہریت میرے پاﺅں کی زنجیر نہیں جب وقت آئے گا تو فیصلہ کرنے میں ایک منٹ بھی نہیں لگے گا، حکومت کی طرف سے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی خبر دیگر افواہوں کی طرح ایک افواہ ہے، ایسی پیشکش ہوتی بھی تو کبھی قبول نہ کرتا۔ ڈاکٹر طاہر القادری پرواز میں تاخیر کے باعث 9:15 بجے گھر سے ائرپورٹ گئے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہر سانس کا مالک اللہ ہے جب تک یہ سانس چل رہی ہے غریب عوام کو ظلم کے نظام سے نجات دلانے کیلئے لڑتا رہوں گا۔ طاہر القادری نے طیارے میں سوار ہونے سے قبل دعا کرائی۔ انہوں نے کہا کہ ایئر ایمبولینس دینے کی خبر دیگر افواہوں کی طرح ایک افواہ تھی حکومت پیشکش کرتی بھی تو قبول نہ کرتا، ڈیل کرنا تو دور کی بات ہے کسی ایک موقع پر بھی کسی حکومتی ممبر کو ڈیل یا دیت پر بات کرنے کی جرات نہ ہو سکی۔ انہوں نے حسن محی الدین اور خرم نواز گنڈاپور کو شہدا اور زخمیوں کے لواحقین سے رابطہ رکھنے اور ان سے ہرممکن تعاون کرنے کی ہدایت کی۔
طاہر القادری