• news

معذوروں کے عالمی دن پر لاہور میں احتجاج کیلئے وزیراعلی ہاﺅس کی طرف جانیوالے نابینا افراد پر پولیس کا تشددق متعدد زخمی

لاہور (نامہ نگار+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) معذروں کے عالمی دن پر اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے نابینا افراد کو پولےس نے تشدد کا نشانہ بناےا، لاٹھی چارج کےا اور دھکے دئےے۔ سڑک پر گرنے سے متعدد نابےنا افراد زخمی ہو گئے اور کراہتے رہے۔ پولیس کے مطابق صدر کا روٹ لگا ہوا تھا، ہم نے مظاہرین کو صرف سڑک سے ایک طرف کیا ہے جبکہ ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر حیدر اشرف نے اے ایس آئی سمیت 5 اہلکاروں کو معطل کرکے انکوائری شروع کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نابینا افراد نے سر کاری ملازمتوں میں 2فےصد کوٹہ نہ ملنے اور اپنے دےگر مطالبات و حقوق کے لئے پریس کلب کے سامنے سٹرک بلاک کرکے احتجاج کیا جس کے بعد مظاہرےن نے وزیراعلیٰ ہاو¿س کے سامنے احتجاج کا فےصلہ کےا اور رےلی کی شکل مےں کلب چوک، جی او آر مال روڈ پر جانے کی کوشش کی تو پولےس کی بھاری نفری نے نابینا افراد پر دھاوا بول دےا، ان کو تشدد کانشانہ بناےا، لاٹھی چارج کےا اور دھکے دئےے اور وہاں سے بھگانے کی کوشش کی جس سے نابےنا افرادسڑک پر منہ کے بل گرتے، وہاں کھڑی موٹر سائےکلوں و رکاوٹوں سے ٹکراتے اور درد سے کراہتے رہے۔ کئی کی سفید چھڑیاں ٹوٹ گئیں۔ نابینا مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ہمےں کوٹہ کی ملازمتیں بھی نہیں دی جاتی ہیں۔ وہ بھی بااثر افراد لے جاتے ہیں اور ہم معذروں کے عالمی دن کے حوالے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کے لئے آئے ہیں، ہمارے حصے کی ملازمتیں ہمیں دلوائی جائیں تاکہ ہمارے گھروں میں بھی فاقے ختم ہوں، نابینا افراد کی طرف سے گھنٹوں احتجاج کی وجہ سے وہاں ٹرےفک جام ہو گئی اور گاڑےوں کی لمبی قطارےں لگ گئےں۔ نابینا افراد کے رہنما عامر اشرف نے بتا یا کہ ہم معاشرے کا مظلوم ترین طبقہ ہیں اگر ہمیں کوئی دھکے دے کر چلا جائے تو ہم اپنا راستہ بھول جاتے ہیں ہمیں یہ پتہ نہیں چلتا کہ ہم نے کس سمت جانا ہے۔ پولیس نے ہمارے ساتھ بہت زیادتی کی ہے، اہلکاروں نے غلط راستہ دکھایا، اگر حکومت ہمیں ملازمتیں نہیں دی سکتی تو بیت المال اور زکوٰة کے کچھ پیسے ہی دے دئیے جائیں۔ جن پولیس اہلکاروں نے ہم پر تشدد کیا ہے انکو سزا ملنی چاہئے۔ ایک نابینا شخص وقاص نے کہا کہ آج ظلم کی انتہا ہو گئی ہے۔ درےں اثناء وزیراعلیٰ نے واقعہ کا نوٹس لےتے ہوئے سی سی پی او لاہور امین وےنس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اے ایف پی کے مطابق صدر ممنون کی آمد کی اطلاع پر جب نابینا افراد نے گورنر ہاﺅس کی جانب جانا چاہا تو پولیس نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ 30 سالہ نابینا افضل محی الدین نے بتایا کہ پولیس نے ہم پر لاٹھی چارج کیا، ہم صرف اپنے روزگار کے حق کیلئے احتجاج کر رہے تھے۔ بعدازاں مطالبات تسلیم کئے جانے پر نابینا افراد نے مال روڈ پر دھرنا ختم کر دیا۔ جنرل سیکرٹری بلائنڈ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ڈی سی او کے ساتھ مذاکرات کامیاب رہے۔ حکومت نے تمام مطالبات تسلیم کر لئے ہیں اور ان پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے کہا کہ نابینا اور معذور افراد کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر معذرت خواہ ہوں۔ واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں، جلد ذمہ داروں کو سزا ملے گی، یقین دہانی کراتے ہیں کہ مستقبل میں ایسا واقعہ نہیں ہوگا۔

پولیس تشدد

ای پیپر-دی نیشن