• news

عمران مذاکراتی ٹیم کو مینڈیٹ دیں تو نتیجہ خیز بات ہو سکتی ہے: احسن اقبال

لاہور (خصوصی رپورٹر+ نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت، اپوزیشن اور پارلیمانی جماعتوں کا جسٹس (ر) سردار رضا کو چیف الیکشن کمشنر بنائے جانے پر اتفاق رائے جمہوریت کے آگے بڑھنے کی علامت ہے۔ عمران خان برآمدات کو نقصان پہنچانے کی سازش کا حصہ نہ بنیں۔ لاہور، فیصل آباد، کراچی پاکستانی برآمدات کے مرکز ہیں، دسمبر میں ان شہروں کو بند کرنے سے برآمد کنندگان اپنے آرڈرز نہیں بھیج سکیں گے جس کا ملک کو بے پناہ نقصان ہو گا۔ وہ 90 شاہراہ قائد اعظم پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات پنجاب رانا محمد ارشد خان بھی موجود تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ا س سازش کا انکشاف ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے اقتصادی ایجنڈا میں خلل ڈالنے کیلئے لاہور، کراچی، فیصل آباد اور پاکستان کو بند کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی۔ اینگری مین اینگری فالوورز پیدا  کر رہا ہے۔ ہر گلی محلے میں اس سے خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔ حکومت کسی کو برآمدات کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دے گی۔ عمران خان نعشوں کی سیاست چاہتے ہیں لیکن حکومت کا صبر ان کی خواہش کی راہ میں حائل ہے۔ ہم عمران خان کی گرفتار ہونے کی خواہش پوری نہیں کرینگے۔ عمران اپنی مذاکراتی ٹیم کو مینڈیٹ دیں تو نتیجہ خیز بات ہو سکتی ہے حکومت سیاسی بحران حل کر سکتی ہے۔ انہوں نے فیصل آباد، لاہور، کراچی بند کرنے کے اعلان کو دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اپنی گرفتاری کے ذریعے حکومت سے ’’بیل آئوٹ پیکج‘‘ کی خواہش رکھتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کو علم ہے کہ اگر حکومت نے توانائی کا بحران ختم کر لیا تو 2018ء کے انتخابات میں بھی انکی چھٹی ہو جائیگی۔ عمران خان کا یہ حال ہے کہ وہ تاریخ سے ہی واقف نہیں۔ 16دسمبر کو سقوط ڈھاکہ کی تاریخ پر پاکستان کو بند کرنے کی تاریخ رکھ دی گئی۔ طاہر القادری نے اپنی ٹیم کو با اختیار بنایا تھا جبکہ عمران خان اپنی مذاکراتی ٹیم کے فیصلے کو ویٹو کر دیتے ہیں۔ محکمہ صحت پنجاب کے زیر اہتمام صحت کے شعبہ میں ترقی اور اصلاحات کے حوالے سے صوبائی ہیلتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ صحت کی خدمات کی فراہمی کے نظام کی مضبوطی اور اس کی خامیوں کو دور کرنے کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں مختلف امراض کے ماہر ڈاکٹرز تعینات کرنا ضروری ہیں۔ خصوصی پے پیکج متعارف کرانا ہوں گے۔ متحرک اور فعال ہیلتھ کیئر ڈلیوری سسٹم کیلئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کو فنکشنل کرنے کی ضرورت ہے۔ مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق،سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، میڈیکل کالجوں کے پرنسپلز، پروفیسرز، منتخب عوامی نمائندوں، چیف منسٹر سپیشل مانیٹرنگ یونٹ انچارج اعزاز اختر اور دیگر متعلقہ شعبہ جات کے ماہرین نے شرکت کی۔ احسن اقبال نے کہاکہ جدید تقاضوںاور جدید چیلنجز سے نمٹنے کیلئے روایتی نظام سے نکل کر منصوبہ بندی کرنے اور اقدمات لینے کی ضرورت ہے۔ امراض کی روک تھام کے بغیر کوئی ترقی یافتہ ملک بھی تمام مریضوںکے علاج کا خرچ برداشت نہیں کر سکتا۔ ہمیں تمام سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ صحت کے شعبہ میں اصلاحات کیلئے ماہرین کی کمیٹیوں نے انتہائی محنت کے ساتھ سفارشات تیار کر لی ہیں جو جلد وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کوپیش کر دی جائیںگی۔ سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک نے کہاکہ حکومت صوبے میں جلد ہیلتھ انشورنس سکیم متعارف کرا رہی ہے جس کا بنیادی کام مکمل ہوچکا ہے اور 5انشورنس فرموںکو شارٹ لسٹ کیاگیا ہے۔ پروفیسر فیصل مسعود نے کہاکہ ہیلتھ کیئر ڈلیوری سسٹم کا اہم جزو نرسیں ہیں اور ہمیں نرسوںکی جدید خطوط پر تعلیم و تربیت کیلئے بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن