ایسا وقت آگیا شریف آدمی پراپرٹی کا معاہدہ کرنے کو تیار نہیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں پراپرٹی جائیداد سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکیس دئیے ایسا وقت آگیا ہے کوئی شریف آدمی پراپرٹی کا ایگریمنٹ کرنے کو تیار نہیں خدشہ ہوتا ہے معاملہ کورٹ کچہری میں چلاگیا تو لینے کے دینے پڑ جائیں گے اس سے بچنے کے لئے وہ کہتا ہے پوری پے منٹ لے آئو اور پراپرٹی نام کروا لو، کیا فریقین چاہتے ہیں 23 سال پہلے کے کیس کے باب کو ازسرنو شروع کیا جائے؟ دوران سماعت فریقین کے وکلاء کی جانب سے غلط بیانی کرنے پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا آپ سمجھتے ہیں ہمیں اردو انگریزی پڑھنی نہیں آتی؟ آپ لوگ جو جھوٹی سچی بات کہیں گے عدالت اس پر یقین کرلے گی؟ ایسا نہیں عدالت ریکارڈ کی فائل پڑھے گی۔ جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے قرار دیا یہ نہیں ہو سکتا پراپرٹی کی تو قیمت بڑھ جائے مگر ایڈوانس رقم وہی 23سال پرانی والی ہو۔ بعدازاں عدالت نے فریقین کی رضامندی سے کیس نمٹاتے ہوئے حکم دیا پراپرٹی کا مالک ایڈوانس میں لی گئی رقم 6لاکھ کی جگہ اب 18لاکھ روپے تین ماہ کے اندر اداکرے۔