10 سال کے دوران افغانستان میں پاکستان کا کردار اہم ہو گا : نوازشریف‘ کیمرون‘ اشرف غنی میں اتیاق
لندن (نوائے وقت نیوز+ این این آئی) لندن میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے افغان صدر اشرف غنی اور برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے افغان اور برطانوی قیادت پر زور دیا کہ پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے اقدامات کئے جائیں، برطانوی وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ماضی کی طرح خطے کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ وزیراعظم نوازشریف ٹین ڈاﺅننگ سٹریٹ پہنچے جہاں برطانوی ہم منصب ڈیوڈ کیمرون نے ان کا استقبال کیا۔ آدھے گھنٹے کی دوطرفہ ملاقات کے بعد افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بھی آ پہنچے، پھر تمام رہنماﺅں کی ناشتے کی میز پر ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں پاکستان، برطانیہ اور افغانستان کے درمیان تعلقات، دہشتگردی کےخلاف جنگ سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم نے افغان مہاجرین کی واپسی اور فوجیوں کے انخلا سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال کی جانب توجہ دلائی۔ برطانوی وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ماضی کی طرح افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، پناہ گزینوں کی واپسی کےلئے عالمی برادری اور افغان حکومت اقدامات کریں گے۔ پاکستان اور افغان قیادت نے مل کر دہشت گردی کے مقابلے کا عزم ظاہر کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے یقین دلایا کہ پاکستان انٹیلی جنس شیئرنگ کے علاوہ دیگر حوالوں سے بھی نئی افغان قیادت سے تعاون جاری رکھے گا۔ برطانوی وزیراعظم نے افغان صدر کے دورے کی میزبانی اور تعاون کرنے پر پاکستان کے کردار کو سراہا۔ نجی ٹی وی کے مطابق تینوں رہنماﺅں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آئندہ 10 سال میں افغانستان میں پاکستان کا کردار اہم ہوگا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کی ملکر مدد کرنی چاہئے۔ پاکستان اور افغانستان کی قیادت نے مل کر دہشت گردی کے مقابلے کا عزم ظاہر کیا۔ نواز شریف نے برطانوی وزیر اعظم سے 15 منٹ ون ٹو ون ملاقات بھی کی جس میں انہوں نے دوطرفہ تعلقات اور تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر گفتگو کی۔ ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز بھی موجود تھے۔ ملاقات میں افغان کانفرنس کے نتائج کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغانستان اور پاکستان کے درمیان تجارت اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، افغانستان کے مستقبل کے لائحہ عمل میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق برطانوی وزیراعظم نے پاکستان میں سزائے موت کے منتظر برطانوی شہری کے معاملے پر بات کی۔ ترجمان برطانوی وزیراعظم کے مطابق ڈیوڈ کیمرون نے برطانوی شہری سے متعلق انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے حوالے سے نواز شریف سے گفتگو کی۔ پاکستان اور برطانیہ کے وزرائے اعظم نے باہمی معاشی تعاون، برطانیہ میں پاکستانی برادری کی خدمات اور دہشت گردی کے خلاف کارروائی پر گفتگو کی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے۔ پاکستان کو پہنچنے والے نقصان کو عالمی برادری کی جانب سے سراہا جانا چاہئے۔ مستحکم اور جمہوری افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔ پاکستان افغان حکومت کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے۔ ترجمان پاکستان ہائی کمشن کے مطابق دوطرفہ تعلقات، با ہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صحت اور تعلیم کے شعبے میں خدمات پر نواز شریف نے برطانیہ کے کردار کو سراہا۔ وزیراعظم نواز شریف نے شہزادہ چارلس سے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے شہزادہ چارلس کی دلچسپی خوش آئند ہے۔ کیمرون سے ملاقات میں نواز شریف نے کہا کہ ایک مستحکم، خوشحال اور جمہوری افغانستان پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے، پاکستان افغان قومی یکجہتی حکومت کے ساتھ باہمی طور پر معاون تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔ نواز شریف نے برطانوی کاروباری اداروں کو پاکستان کے توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ ڈیوڈ کیمرون نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف لڑائی میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے دہشتگردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پاکستان کی کوششوں میں اپنی حکومت کی معاونت کا یقین دلایا۔ تینوں رہنماﺅں نے مستحکم، خوشحال اور پرامن افغانستان کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان، افغانستان اور برطانیہ کی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنے کے عزم کا اعادہ کیا پاکستان نے افغان قیادت کو انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کی یقین دہانی کرائی۔ افغانستان نے مہاجرین کا مسئلہ جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
لندن (این این آئی ) افغانستان کی تعمیر نوکےلئے لندن کانفرنس کا اعلامیہ جاری کردیا گیاہے جس کے تحت امریکہ اور نیٹو ممالک نے 2024 تک افغانستان کی مدد جاری رکھنے کا اعلان کےا ہے۔ عالمی مےڈےا کے مطابق لندن میں افغانستان کے موضوع پر منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں عالمی رہنماو¿ں نے اس عہد کا اعادہ کیا ہے کہ نیٹو فوجی مشن کے بعد بھی وہ افغان حکومت اور عوام کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ لندن میں منعقدہ کانفرنس کے دوران افغان صدر اشرف غنی نے اپنی حکومت کی پالیسیاں بیان کرتے ہوئے عالمی رہنماو¿ں سے اپیل کی کہ وہ مشکل وقت میں اس شورش زدہ ملک کو تنہا مت چھوڑیں البتہ انہوں نے کہا کہ ان کے ملک کو مستقبل میں غیر ملکی فوج کی ضرورت نہیں ہو گی لیکن جنگ سے تباہ حال افغانستان کو ترقی کی راہوں پر گامزن کرنے کے لیے مالی امدادی ضروری ہے۔ افغان صدر نے یہ بھی کہا کہ نیٹو فوجی مشن کے خاتمے کے بعد فوری طور پر مالی امداد میں کمی نہیں کی جانی چاہیے۔
لندن کانفرنس