لاہور میں نابینا افراد پر تشدد، ہائیکورٹ نے آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے نابینا افراد پر تشدد کے خلاف دائر درخواست پر آئی جی پنجاب سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ فاضل عدالت نے سرکاری ملازمتوں میں معذوروں کے دو فیصد کوٹہ پر عمل نہ کرنے پر وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب سے بھی جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اپنے حقوق مانگنے پر پولیس نے روائتی طریقہ اختیار کرتے ہوئے نابینا افراد کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ عدالت نے معذور افراد کے لئے مخصوص دو فیصد کوٹے پر عمل درآمد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کے ذمہ دار افسروں کو بھی تفصیلی رپورٹ سمیت دس دسمبر کے لئے نوٹس جاری کردیئے۔ علاوہ ازیں عدالت عالیہ نے بزرگ پنشنرز کو واجبات کی ادائیگی کا شیڈول طلب کر لیا۔ فاضل عدالت نے وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ شیڈول پیش نہ کیا گیا تو چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری خزانہ پنجاب کو دوبارہ عدالت میں طلب کیا جائے گا۔ لاہور ہائیکورٹ میں گزشتہ روز کیس کی سماعت کی گئی۔ عدالتی سماعت کے موقع پر بزرگ پنشنرز نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انہیں حکومت کی جانب سے مکمل پنشن کی ادائیگی نہیں کی جا رہی۔ عدالتی حکم پر چیف سیکرٹری پنجاب نوید اکرم چیمہ عدالت میں پیش ہوئے اورکہاکہ پنشن کے واجبات کی ادائیگی کے لئے خزانے میں 24 بلین روپے کی رقم موجود نہیں۔ انہوں نے عدالت کو یقین دلایا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک واجبات ادا کر دئیے جائیں گے جس پر عدالت نے کیس کی سماعت دس دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے پنشن اور واجبات کی ادائیگیوں کا مکمل شیڈول مشروط طور پرعدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔