• news

این اے 122 دھاندلی کے ثبوت دیں : الیکشن ٹربیونل....پولنگ بیگز میں بند ہیں‘ انہیں کھولا جائے : عمران خان

لاہور/ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ اپنے نامہ نگار سے+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے گزشتہ روز لاہور میں الیکشن ٹربیونل میں پیش ہو کر این اے 122 میں دھاندلی سے متعلق بیان ریکارڈ کروایا اور مطالبہ کیا کہ دھاندلی کے ثبوت پولنگ بیگز میں ہیں انہیں کھولا جائے جس پر ٹربیونلز نے عمران کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا کہ ووٹوں کے تھیلوں کا معائنہ کیا جائیگا یا نہیں۔ اے پی پی کے مطابق سماعت کے دوران ٹربیونل نے عمران سے دھاندلی کے ثبوت پیش کرنے پر استفسار کیا لیکن وہ کوئی ٹھوس پیش نہ کر سکے۔ سماعت کل 8 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے انتخابی عذرداری کو خارج کرنے کی درخواست پر کہا کہ ابھی یہ درخواست قابل پیشرفت نہیں جس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکلا نے یہ درخواست واپس لے لی۔ ٹربیونل کی کارروائی کے بعد سردار ایاز صادق کے وکلا نے دعویٰ کیا کہ آج بھی عمران نے دھاندلی کے بارے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا اور صرف سنی سنائی باتوں پر انحصار کیا۔ وکلا کے بقول تحریک انصاف کے سربراہ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انتخابات کے دوران وہ شدید بیمار اور 7 مئی سے 22 مئی تک بستر پر تھے۔ بیان ریکارڈ کرانے کے بعد عمران خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے الیکشن ٹربیونل کے سامنے اپنا موقف بیان کر دیا کہ دھاندلی کے سارے ثبوت ووٹوں والے بیگوں میں موجود ہیں۔ ا±ن کو کھولا جائے گا تو سب سامنے آ جائیگا کہ گذشتہ اِنتخابات میں کس حد تک دھاندلی ہوئی ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ وہ ڈیڑھ برس سے انصاف کا انتظار کررہے ہیں اور حکمران قانون کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ سپیکر قومی اسمبلی کی جگہ ہوتے تو اس وقت تک ووٹوں کی گنتی کروا چکے ہوتے نہ کہ حکم امتناعی کے پیچھے چھپ جاتے۔ عمران خان نے کہا کہ آخر کب پاکستان میں بھارت کی طرح انتخابات ہوں گے جب جیتنے والا کو مبارک باد دی جائے اور ہارنے والے اپنی ہار کو تسلیم کرے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ حلقے میں جعلی ووٹ ڈالے گئے اور ہمیں سادہ کاغذ پر نتائج دیئے گئے۔ حلقہ این اے 122 سے کامیاب ہونے والے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے وکلا ءنے عمران خان سے جرح کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتخابات کے روز دھاندلی ہو رہی تھی تو اس وقت پریذائیڈنگ افسر کو آگاہ کیوں نہیں کیا گیا، کیا آپکے پاس کوئی ثبوت ہے یا آپ کے پولنگ ایجنٹوں نے کوئی شکایت کی۔ اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے ایجنٹوں کو پولنگ سٹیشنوں سے نکال دیاگیا تو میں کس سے شکایت کرتا۔ انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ بیلٹ پیپرز، کاﺅنٹر فائل پر انگوٹھوں کے نشانات کی نادرا سے تصدیق کرائی جائے۔ الیکشن ٹربیونل نے کیس کی مزید سماعت کل (پیر) تک ملتوی کر دی۔ عمران نے بتایا کہ اب جج صاحب نے پیر کے روز فیصلہ کرنا ہے کہ تھیلے کھولنے ہیں یا نہیں اور ہمیں امید ہے کہ قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائیگا۔ انہوںنے کہا کہ جب تک انتخابات میں مینڈیٹ چوری کرنے والے مجرموں کو سزا نہیں دی جاتی انتخابی اصلاحات کا کوئی فائدہ نہیں۔ عمران نے لاہور میں مصروف ترین دن گذارا ، پی ٹی آئی لاہور کے صدر عبدالعلیم خان نے اپنے ساتھیوں سمیت لاہور ایئرپورٹ پر عمران خان کا استقبال کیا۔ عمران نے پی ٹی آئی لاہور آفس میں سینئر کالم نگاروں اور صحافیوں سے ملاقات میں قومی سیاسی صورتحال بالخصوص پی ٹی آئی کے دھرنوں اور احتجاج کے پلان سی پر تبادلہ خیال کیا۔ لاہور کی پچاس سے زائد مارکیٹوں کے صدور اور انجمن تاجران لاہور کے وفد سے ملاقات کی جس میں صدر انجمن تاجران لاہور میاں طارق فیروز، جنرل سیکرٹری حاجی طاہر نوید اور سینئر وائس چیئرمین ہال روڈ امین مظہر بٹ ، صدر ڈبی بازار رنگ محل رفیق صدیقی، چیئرمین کینٹ انجمن تاجران لیاقت حیات، چیئرمین اندرون ٹیکسالی محمد یوسف بھٹی، صدر بیرون دہلی گیٹ سیف اللہ خان ، صدر چوک داتا دربار سلیم اقبال، چیئرمین داتا دربار مارکیٹ میاں محمد جعفر، وائس چیئرمین امجد حسین منہاس اور علی رضا فتیانہ کے علاوہ مختلف مارکیٹ کمیٹیوں کے عہدیداران موجود تھے۔ عمران خان نے سنٹرل پنجاب کے ضلعی صدور سے بھی ملاقات کی اور انہیں اپنے اپنے اضلاح میں 18 دسمبر کے ملک گیر احتجاج کے حوالے سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ عمران نے لاہور آفس مےںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلی پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کا کوئی رکن نہیں جائیگا۔ اگر انہوں نے دھاندلی نہیں کی تو سٹے آرڈر کے پیچھے نہ چھپتے، انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی 38 فیصد قیمتیں کم ہوئیں ہیں جبکہ 40 فیصد بجلی تیل پر بنتی ہے اس کی قیمت کم نہیں کی جا رہی۔ عمران خان نے کہا کہ کل فیصل آباد میں وہ خود جائیں گے، کوئی زبردستی نہیں، جو تاجر ہمارے ساتھ ہے وہ ہڑتال کرے، فیصل آباد میں ٹرانسپورٹرز نے ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ ڈسٹرکٹ بار نے بھی پی ٹی آئی کی حمایت کی ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے ملک کو پولیس سٹیٹ بنا دیا ہے، جرا¿ت اور دلیری پر تاجر برادری کو سلام پیش کرتا ہوں، لاہور 15 دسمبر کو پُرامن احتجاج میں شامل ہونا ہر ایک کا بنیادی جمہوری حق ہے۔ حکومت سنجیدہ ہے تو مذاکرات جہاں سے ختم ہوئے وہیں سے شروع کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کرنا چاہتی ہے تو سنجیدگی سے کھرے لوگوں کو دھوکہ نہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کہتے حکومت ٹھیک ہے وہ کاروبار جاری رکھیں فیصل آباد میں شٹ ڈاﺅن ہو گا۔ مذاکرات کے حوالے سے مکس سگنل مل رہے ہیں حکومت سنجیدہ مذاکرات کرے دھوکہ نہ دے۔ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جوڈیشل کمیشن کی صحیح تشکیل ہو جاتی ہے تو معاملہ 48 گھنٹوں میں حل ہو سکتا ہے۔ دریں اثناءدھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ مجھ سے کہا جاتا ہے دھاندلی کا آپ کے پاس ثبوت کیا ہے میرا جواب ہے سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ آپ تھیلے کھولتے ہوئے ڈرتے ہیں اگر حکومت نے دھاندلی نہیں کی تو ووٹوں کی گنتی سے کیوں ڈر رہی ہے، نوازشریف معصوم چہرے سے زیادہ عرصہ عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکیں گے، 8دسمبر کو فیصل آباد خود بند کرانے جاﺅں گا، تاجر، صنعتکار ایک دن کی قربانی دیں لاہور سے گرم ہوائیں آ رہی ہیں میاں صاحب جو کچھ ہونے والا ہے اسے آپ برداشت نہیں کر سکیں گے، عوام کو مہنگائی کے سمندر میں ڈبو دیا گیا ہے، پٹرول ڈیزل کی قیمتیں ہمارے دھرنے کی وجہ سے کم کی گئیں، بجلی بھی 15 فیصد سستی کی جائے کیونکہ یہ بھی تیل سے بنتی ہے ہمیں غلام نہیں رہنا آزاد ہونا ہے ایک دن کی قربانی زندگی بھر کی غلام سے بہتر ہے۔ فیصل آباد کے تاجروں کو پیغام ہے وہ نہ ڈریں فیصل آباد کے وکلا نے میرا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے اور فیصل آباد کے ٹرانسپورٹرز بھی اپنی گاڑیاں بند کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ 1970ءکے الیکشن کے بعد جتنے بھی عام انتخابات ہوئے ان میں سب میں دھاندلی کے الزامات لگے، کرکٹ میں دھاندلی تھی لیکن نیوٹرل امپائر آنے کے بعد کرکٹ میں انتشار ختم ہو گیا، حکمران کسی غلط فہمی میں نہ رہیں ابھی تک دھرنا شروع ہوا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے کہ ووٹ کسی اور کو ملے اور جیت دوسرا جائے، عوام کو زیادہ عرصہ بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے مسلم لیگ (ن) والے بھی تو گو زرداری گو کے نعرے لگاتے تھے انہیں تو کسی نے نہیں مارا تھا، قانون گو نواز گو کہنے والوں پر تشدد کی اجازت نہیں دیتا، میں فیصل آباد کے تاجروں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے گاڑیاں نہ چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ عمران خان نے کہاکہ حکومت اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ عمران خان اور اس کی ٹیم اس سے گھبرا جائے گی، مجھ سے کور کمیٹی نے سوال کیا تھا دھرنا کتنے دن رکھیں گے میں نے جواب دیا تھا جب تک زندہ ہوں اس لئے ابھی تو دھرنا ہم نے شروع کیا ہے۔ ہم اپنے کسانوں کے حقوق کیلئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ملک میں سب سے زیادہ شوگر ملیں نوازشریف خاندان اور زرداری کی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عوام اپنے حقوق کیلئے اب مقابلہ کریں کسی سے ڈریں نہیں۔ آن لائن کے مطابق عمران خان نے کہا کہ حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرے تو اگلے 48گھنٹوں میں بات ہو سکتی ہے۔
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) فیصل آباد کے تاجروں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ عمران خان کی کال پر کل دکانیں، مارکیٹیں، بازار بند نہیں کرینگے، ہم احتجاجی سیاست کو نہیں مانتے، تاجروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دینگے۔ اس سلسلے میں چیئرمین آل پاکستان انجمن تاجران ایکشن کمیٹی و صدر انجمن تاجران سٹی فیصل آ باد خواجہ شاہد رزاق سکا و دیگر قائدین حاجی شیخ محمد بشیر، چودھری محمود عالم جٹ، چودھری غلام سرور، مرزا محمد صدیق بیگ اور سینئر رہنماﺅں حاجی عابد، شیخ سعید، رانا اکرام اللہ، حاجی اسلم بھلی، شیخ محمد فاضل، مرزا طالب حسین، حاجی شمشاد، حاجی سلیمان، مرزا اشرف مغل، میاں آصف اسلم، رانا ایوب منج، عبدالقیوم شیخ، خالد پرویز شیخ، نصیر یوسف وہرہ، اسرار منے خان، امین بٹ، چودھری پرویز کموکا، شیخ فاروق اللہ والا، شیخ وحید ببر، جاوید ظفر اور چودھری ارشد گجر نے کہا ہے کہ زوال پذیر معاشی حالات میں نوازشریف حکومت میں ملک کے کاروباری طبقہ کو امید کی روشنی ملی، تاجربرادری ملکی ترقی و خوشحالی کی رفتار بڑھانے، اسکی معیشت کو مضبوط و مستحکم بنانے، ملک میں پائیدار قیام امن اور دہشت گردی سے نجات کےلئے جمہوری حکومت کا ساتھ دیگی۔ شاہد رزاق سکا نے کہاکہ تاجر برادری کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں وہ پاکستانی ہیں اور انکی جماعت صرف اور صرف پاکستان ہے جس کے تحفظ کےلئے ملک کا ایک ایک تاجر سر دھڑ کی بازی لگا دیگا۔ انہوں نے کہا اگر عمران خان نے فیصلہ واپس نہیں لیا تو 8 دسمبر کو انہیں فیصل آباد سے مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ انجمن تاجران سٹی (رجسٹرڈ) فیصل آبادکے سینئر وائس چیئرمین مرزا محمد صدیق بیگ اور ایگزیکٹو ممبر مرزا طالب حسین بیگ نے کہا کہ سٹی صدر خواجہ شاہد رزاق سکا کی قیادت میں متحد ہیں اور 8 دسمبر کو تحریک انصاف کی کال کو مسترد کرتے ہیں۔ فیصل آباد کے تاجرکسی بھی غیرسنجیدہ اور شہر کا امن وامان خراب کرنیوالے سیاسی جماعت کا ساتھ نہیں دیگی۔ انجمن تاجران مکی کلاتھ مارکیٹ کے جنرل سیکرٹری شیخ یوسف گچھا نے 8 دسمبر کو تحریک انصاف کی ہڑتال کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زبردستی شٹرڈا¶ن کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کرینگے۔ 8 دسمبر کو پورا شہر اور مارکیٹیں کھلی رکھیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کارپوریشن کے نائب صدر اور صدر موبائل ایسوسی ایشن چودھری خالد جٹ‘ چیئرمین شہباز گل بٹ‘ جنرل سیکرٹری محمد نعیم‘ سرپرست اعلیٰ نواز بٹ‘ شیخ شکیل نائب صدر‘ میاں مبارک نائب صدر‘ شہزاد بٹ وائس چیئرمین‘ عدنان شاہ وائس چیئرمین‘ محمد عمر‘ سلمان لاڈا‘ رانا یاسر‘ راشد بٹ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ 8 دسمبر کو کچہری بازار سمیت فیصل آباد کی تمام مارکیٹیں اور بازار کھلیں گے اور تاجر و دکاندار اپنا کاروبار روزمرہ کی روٹین کے مطابق جاری رکھیں گے۔ انجمن تاجران ستیانہ روڈ نے بھی احتجاج کی کال کو مسترد کرتے ہوئے 8 دسمبر کو دکانیں کھلی رکھنے کا اعلان کر دیا۔ انجمن تاجران ستیانہ روڈ کا اہم اجلاس گزشتہ روز سیکرٹری جنرل نجیب نواز خان اور چیئرمین میاں ساجد الرحمن کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سینئر وائس چیئرمین مرزا امجد بیگ، وائس چیئرمین محمد اسلم کامران، میاں شوکت، محمد جاوید، نائب صدر اسلام الدین، مرزا رشید، شیخ ہمایوں، رانا لیاقت، عمران خان، عبدالستار، ظہیر احمد، خالد محمود سلیمی، مہر امجد اسحاق، میاں اکرم جمیل و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ کل آٹھ دسمبر کو دکانیں کھلی رکھی جائیں گی۔ علاوہ ازیں آل پاکستان پرائےوےٹ سکولز الائنس فاﺅنڈرز کے مرکزی صدر مےاں ندےم احمد، نائب صدر شفےق الرحمان تارڑ، سےکرٹری جنرل رانا محمد شفےق، اےڈےشنل سےکرٹری جنرل انصر رےاض، امجد نوےد، پروفےسر رحمت علی، مےاں محمد عمران، چودھری افتخار احمد، مےاں عبدالخالق، مےاں محمد سلےم و دےگر عہدےداران نے اپنے بےان مےں کہا ہے کہ 8 دسمبر کو فےصل آباد کے تمام پرائےوےٹ سکولز کھلے رہےں گے۔ مےاں ندےم احمد نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی بحرانوں سے دوچار ہے اب کسی اور ہڑتال ےا دھرنے کا متحمل نہےں ہو سکتا۔
تاجر تنظیمیں









ای پیپر-دی نیشن