جنوبی وزیرستان : القاعدہ کا اہم کمانڈر عدنان الشکری آپریشن میں ہلاک‘ تمام دہشت گرد ختم کر دینگے : آرمی چیف کی جوانوں کو مبارکباد
وانا/ اسلام آباد (اے ایف پی+ بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ) پاک فوج نے ملک کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں آپریشن کے دوران پاکستان میں القاعدہ کے سربراہ عدنان الشکری الجمعہ کو ہلاک کر دیا۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے ہفتہ کی صبح جنوبی وزیرستان کے علاقے شین ورسک میں آپریشن کے دوران القاعدہ کے اہم رہنما سمیت تین شدت پسندوں کو ہلاک کیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ عدنان الشکری کے ساتھ ان کا ایک ساتھی بھی مارا گیا جبکہ کارروائی کے دوران ایک پاکستانی سپاہی بھی شہید ہوا۔ میجر جنرل عاصم باجوہ نے ٹویٹ کی ہے کہ بّری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے پاکستانی فوج کی ٹیم کو سراہا ہے جس کی کارروائی کے نتیجے میں الشکری ہلاک ہوا۔ جنرل راحیل شریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین سے تمام شدت پسندوں کو ختم کر دیا جائیگا اور کسی کو نہیں چھوڑا جائیگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں شروع کیے گئے فوجی آپریشن ضربِ عضب کے بعد عدنان الشکری شمالی وزیرستان سے جنوبی وزیرستان منتقل ہو گیا تھا۔ سکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی کہ القاعدہ رہنما جنوبی وزیرستان میں ایک کمپاو¿نڈ میں پناہ لیے ہوئے جس کے بعد اس علاقے میں کارروائی کی گئی۔ اس کارروائی میں عدنان الشکری کے ساتھ اس کا ایک ساتھی اور مقامی سہولت کار بھی ہلاک ہوئے۔ عدنان الشکری القاعدہ کے مرکزی گروپ کا رکن تھا اور القاعدہ کے بیرونی آپریشنز کا انچارج تھا۔ امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے مطابق عدنان الشکری 7 اگست 1975ءمیں سعودی عرب میں پیدا ہوا تاہم اسکے پاس گیانا کی شہریت ہے۔ الشکری پر نیویارک کی عدالت نے 2010ءمیں امریکہ اور برطانیہ میں دہشت گردی کے منصوبے میں فردِ جرم عائد کی تھی۔ اس مقدمے میں الشکری پر لگائے گئے الزامات میں نیو یارک میں سب وے نظام کو مغربی ممالک میں موجود ساتھیوں کے ذریعے نشانہ بنانا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے الشکری کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر 50 لاکھ ڈالر کے انعام کا بھی اعلان کیا ہوا تھا۔ آئی این پی کے مطابق شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری، آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے شمالی وزیرستان سے جنوبی وزیرستان بھاگنے والا القاعدہ کا اہم کمانڈر عدنان الشکری جمعہ ساتھی سمیت مارا گیا۔ عدنان الشکری جمعہ القاعدہ قیادت اسامہ کا اہم ساتھی اور القاعدہ کے بیرونی آپریشنز کا سربراہ تھا۔ عدنان الشکری کے سرکی قیمت 50لاکھ ڈالر مقرر کی گئی تھی۔ کارروائی کے دوران 5دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ آرمی چیف نے کہا ہے کہ تمام دہشت گردوں کا ہرجگہ پیچھا کرکے ملکی سرزمین سے ان کا خاتمہ کیا جائے گا ، انہیں کہیں بھی چھپنے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائیگی۔ ایف بی آئی کے مطابق الشکری کو ابوعارف اور جعفر طیار کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے جسٹس پروگرام کے تحت عدنان الشکری جمعہ کی گرفتاری سے متعلق معلومات دینے پر 50لاکھ ڈالر انعام مقرر کر رکھا تھا۔ نیویارک کی ایسٹرن ڈسٹرکٹ عدالت نے امریکہ اور برطانیہ پر حملوں کی منصوبہ بندی پر سزا سنا رکھی تھی۔رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنا پر گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ہونے والے آپریشن سے قبل وانا کی تمام ٹیلی فون لائنز مکمل طور پر بند کر دی گئی تھیں اور سڑکوں کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ علاقے کے لوگ ہیلی کاپٹروں کی آوازوں سے اٹھے اور انہوں نے مختلف سمت سے جوانوں کو کمپاﺅنڈ کی طرف جاتے دیکھا۔ یہ کمپاﺅنڈ طالبان کے لئے کافی عرصہ سے پناہ گاہ سمجھا جاتا تھا۔ ایک فوجی اہلکار کا کہنا ہے کہ فورسز کو پہلے پتہ چلا تھا کہ یہاں چینی مغوی رکھے گئے ہیں تاہم بعد میں الشکری کی موجودگی کا ثبوت ملنے پر بڑی کارروائی کی گئی۔ آپریشن سے قبل دہشت گردوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کی۔
القاعدہ لیڈر ہلاک