فیصل آباد کے لئے آج فیصلے کا دن ہے، تشدد ہوا تو مقابلہ کروں گا: عمران
فیصل آباد + لاہور (نمائندہ خصوصی+ خصوصی نامہ نگار+ خبرنگار) تحریک انصاف آج فیصل آباد میں احتجاج کرے گی، پلان سی کے تحت ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لئے پی ٹی آئی نے تیاریاں مکمل کر لیں۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کے کارکنوں نے گھنٹہ گھر چوک سمیت شہر کے تمام آٹھوں بازار اور داخلی راستوں پر عمران خان اور ہڑتال کے حق میں بڑے بڑے بینرز آویزاں کر دئیے جبکہ مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے تحریک انصاف کے بینروں کے آگے حکومت کے حق میں بینرز لگا دئیے۔ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکن گذشتہ روز دو بار گھنٹہ گھر چوک میں آمنے سامنے آ گئے، دونوں اطراف سے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور انڈوں اور ٹماٹروں سے اےک دوسرے پر حملے بھی کئے گئے ۔ پی ٹی آئی کے کارکن ”گو نواز گو“ اور مسلم لیگ ن کے کارکن ”رو عمران رو“ کے نعرے لگاتے رہے۔ بعض مقامات پر فریقین میں ہاتھا پائی بھی ہونے کی اطلاعات ملیں جس سے کئی افراد زخمی ہوئے۔ دونوں پارٹیوں کے کارکنوں نے شدید نعرے بازی کی، کارکنوں نے ڈنڈے، انڈے، ٹماٹر اور جوتے اٹھا رکھے تھے۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ کارکنوں میں بڑا تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔ احتجاجی جلسہ کےلئے سکیورٹی پلان جاری کر دیا گیا جس کے تحت 05 ایس پی، 13ڈی ایس پی، 21 انسپکٹر، 122سب انسپکٹر، 281 اے ایس آئی اور 4110 اہلکاران ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔ احتجاج کی آڑ میں تخریبی کارروائی کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سی پی او فیصل آباد ڈاکٹر سہیل تاجک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاجی جلسہ میں پر امن احتجاج کرنے والوں کی حفاظت پولیس کی اولین ترجیح ہے۔ دریں اثناءسنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل فیصل آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج میں شریک ہو گی۔ حکومت مخالف تحریک میں تحریک انصاف کا ساتھ دیں گے۔ مسلم لیگی کارکنوں نے بدمعاشی کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان انہوں نے تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کی قیادت میں ملاقات کرنے والے تحریک انصاف کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ دریں اثناءپاکستان سنی تحریک نے بھی آج (پیر) پاکستان تحریک انصاف کے فیصل آباد میں ہونے والے احتجاج کی کال کی حمایت کر دی۔ اعجاز احمد چودھری نے گزشتہ روز سنی تحریک پنجاب کے صدر شاداب رضا سے بھی ملاقات کرکے احتجاج کی حمایت اور شرکت کی دعوت دی تھی۔ دریں اثناءق لیگ نے بھی فیصل آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا۔ جنرل سیکرٹری چودھری ظہیر الدین نے کہا ہے کہ آج فیصل آباد میں مقامی کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ احتجاج میں بھرپور حصہ لیں۔ دریں اثناءفیصل آباد کے کئی علاقوں کی تاجر تنظیموں نے تحریک انصاف کی آج ہڑتال کی کال کو مسترد کرتے ہوئے دکانیں کھولنے اور کاروبار جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانا کسی محب وطن پاکستانی سیاستدان کا ایجنڈا نہیں ہو سکتا۔ ملکی مفاد میں تحریک انصاف کو بھی اپنا فیصلہ واپس لینا ہوگا۔ ملکی معیشت کو مضبوط اور قوم کے مستقبل کو روشن بنانے کےلئے ہڑتال کی نہیں اتحاد کی ضرورت ہے۔ تاجر تنظیموں نے وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی کال کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔فیصل آباد کی 178 تاجرتنظیموں نے آج تحریک انصاف کی کال پر ہڑتال نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاجر نمائندوں نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی نے زبردستی دکانیں بند کرانے کی کوشش کی تو جوابی تیاری مکمل کررکھی ہے۔ آئی این پی کے مطابق چیئرمین عمران خان جھنگ روڈ کے راستے ایک جلوس کی قیادت کرتے ہوئے 3 بجے گھنٹہ گھر پہنچیں گے، جہاں پر وہ 4 سے 5کے درمیان احتجاجی دھرنے سے خطاب کریں گئے، فیصل آباد کے 5داخلی راستے اور 15اہم چوراہے صبح 10بجے بند کر دیئے جائیں گے۔ احتجاج سے نمٹنے کےلئے حکومتی تیاریاں بھی مکمل کرلی گئیں، پولیس کی اضافی نفری طلب، دیگر اضلاع سے سیکڑوں پولیس اہلکار فیصل آباد پہنچ گئے، ضلعی انتظامیہ نے شہر میںدفعہ 144کے تحت موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے۔ احتجاج سے نمٹنے کےلئے7ہزار آنسو گیس کے شیل، شیل فائر کرنے والی 55 بندوقیں، واٹر کینن گاڑیاں فیصل آباد پہنچا دیئے گئے، شہر میں کشیدگی بڑھ گئی، مختلف جگہوں پر دونوں جماعتوں کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی اور انتظامیہ کے مشترکہ اجلاس میں سڑکیں اور دکانیں زبردستی بند کرانے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دریں اثناءفیصل آباد ٹرانسپورٹر نے تحریک انصاف کی پہیہ جام ہڑتال کو مسترد کرتے ہوئے سڑکوں پر ٹرانسپورٹ معمول کی طرح چلانے کا فیصلہ کر لیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق حکومت نے فیصل آباد میں دکانیں بند کرانے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کر لیا۔ حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ راستے بند کرنے، تالے لگانے والوں کو اب مختلف فیصل آباد ملے گا، راستے بند کرنے اور شٹر ڈاﺅن کرنے والوں کو فوری حراست میں لیا جائے گا۔ 15 سو ڈنڈا بردار فیصل آباد پہنچنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ دریں اثناءرات گئے عوامی تحریک نے تحریک انصاف کے فیصل آباد احتجاج میں شرکت کا فیصلہ واپس لے لیا۔ عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ آج تحریک انصاف کے اجتماع میں شرکت کا فیصلہ نہیں کیا۔ عوامی تحریک کے صدر رحیق عباسی نے بھی کہا ہے کہ عوامی تحریک آج فیصل آباد میں احتجاج کا حصہ نہیں بنے گی۔ دی نیشن سے بات کرتے ہوئے عوامی تحریک کے قاری فیض نے کہا کہ عوامی تحریک تحریک انصاف کی بی ٹیم نہیں بننا چاہتی۔ دریں اثناءمجلس وحدت المسلمین نے بھی آج کے اجتماع سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فیصل آباد کے لوگو آج فیصلے کا دن ہے۔ فیصل آباد کے عوام فیصلہ کریں کہ حقوق کیلئے کھڑا ہونا ہے یا نہیں، دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے دباﺅ کے باعث ملک میں مہنگائی کم ہوئی ہے، تحریک انصاف مظلوم طبقے کے ساتھ ہے، حکومت نے خوف کے باعث فیصل آباد میں گیس بند کرنے کی بجائے بحال کر دی، حکمرانوں کی معاشی پالیسی قرض پر قرض لینا ہے، بجلی کی سبسڈی سے غریب 30 اور امیر طبقے کو 40فیصد فائدہ پہنچایا گیا، اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنی تقدیر بدلنے کا موقع دیا ہے۔ فیصل آباد کے لوگو چند امیروں کی حکومت ختم کرنا چاہتے ہو تو میرے ساتھ نکلو، ہر گلی محلے میں ظلم کے خلاف کھڑے ہو، تحریک انصاف آپ کے ساتھ ہو گی، سنی تحریک اور ق لیگ نے حمایت کا اعلان کیا ہے، گنے کے کاشت کاروں کی حمایت نہ کرتے تو شوگر ملز والوں نے قیمت کم دینا تھی میانوالی کی ٹرالر یونین نوازشریف سے زیادہ ٹیکس دیتی ہے، یونین والے کہتے ہیں کہ جب پنجاب آتے ہیں تو انہیں لوٹا جاتا ہے۔ عمران نے کہاکہ درباری سن لیں جوڈیشل کمشن جو بھی فیصلے کرے گا قبول کریں گے۔ حکومت چاہے تو 48گھنٹے میں جوڈیشل کمشن بن سکتا ہے۔ مجھے وزیراعظم بننے کا شوق نہیں، حکمران سمجھتے تھے زرداری کی طرح عمران سے بھی مک مکا ہو جائے گا۔ آج تشدد ہوا تو سڑکوں پر آکر مقابلہ کریں گے۔ فیصل آباد کی انتظامیہ سے کہتا ہوں قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا، ساتھ دینے پر فیصل آباد کے وکلا کا شکریہ، فیصل آباد والو ایسا موقع پھر نہیں آئے گا۔ یہ فیصل آباد کیلئے فیصلے کا دن ہے۔ آج یہاں اسلام آباد واپس آکر جشن منائینگے، آتش بازی ہو گی، سندھ میں آدھی شوگر ملیں زرداری کی ہیں۔ قبل ازیں پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ حکومت فوری طور پر ہمارے ساتھ مذاکرات میں پہلے والی پوزیشن پر آ جائے اور دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمشن بنایا جائے اگر اب دھاندلی کے بارے میں ہمارے حق میں بھی فیصلہ ہو جائے پھر بھی ہم اسمبلی میں واپس نہیں جائیں گے ہم قومی اسمبلی سے استعفےٰ دے چکے ہیں اب ہم نے اگلے الیکشن کی تیاری کرنی ہے۔ شاہ محمود قریشی ارکان کو استعفےٰ دینے کیلئے اسمبلی جاتے ہیں تو سپیکر چھپ جاتے ہیں جب الیکشن ہوئے میں ہسپتال میں تھا لوگوں نے آ کر بتایا بڑی دھاندلی ہو گئی۔ میں کوئی ڈانگ سوٹے والا احتجاج نہیں کر رہا میں پریشر کیوں لوں میری کال پر صرف چار دن میں عوامی سمندر جمع ہو جاتا ہے۔ ہمارے احتجاج کا پریشر برقرار رہے گا ہم اپنا دھرنا جاری رکھیں گے فیصل آباد کے لوگوں سے معذرت خواہ ہوں ہم شہر بند نہیں کرنا چاہتے اگر تاجر سمجھتے ہیں ملک صحیح چل رہا ہے تو کاروبار جاری رکھیں ہمارے پاس سٹریٹ پاور ہے ملک بھی بند کر سکتے ہیں ہم اس لئے پریشر ڈال رہے ہیں کہ حکومت تحقیقاتی کمشن بنا کر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بھی بنائے بات سیدھی ہے جوڈیشل کمشن بنے جو دھاندلی کی تحقیقات کرے آج دھاندلی کی تحقیقات نہ ہوئی تو اگلے الیکشن میں پھر دھاندلی ہو گی۔ جنوبی پنجاب کے تین بڑے سیاستدانوں سیف الدین خان کھوسہ، نیاز خان جکھڑ اور بہادر خان کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے ان تینوں کو پارٹی میں آمد پر انہیں خوش آمدید کہا قبل ازیں تینوں سیاستدانوں نے عمران خان سے بنی گالہ میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ عمران نے کہا ہے کہ جب ہم نے حکومت سے مذاکرات کئے تو دونوں فریق مان گئے تھے کہ الیکشن میں دھاندلی کی انکوائری کیلئے تحقیقاتی کمشن بنے گا اور اس میں جوائنٹ انویسٹی ایشن ٹیم بھی ہو گی لیکن اب حکومت اس وعدے پر عمل نہیں کر رہی میں تو یہاں تک کہوں گا خود پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں نے بھی مشترکہ اجلاس میں دھاندلی کی بات مانی تھی اور سینیٹر اعتزاز احسن نے کھلے عام کہا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی عمران خان نے کہا کہ نئے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی تقرری پرہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن الیکشن کمشن کے موجودہ چاروں ارکان مستعفی ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے الیکشن ٹربیونل میں دو ٹوک کہا ہے کہ دھاندلی کے ثبوت ان تھیلیوں میں پڑے ہوئے ہیں جو ریکارڈ کے طور پر موجود ہیں اسے کھول کر دیکھا کیوں نہیں جاتا میں نے تو چار حلقے کھولنے کا کہا تھا حکومت سے کونسی مشکل چیز مانگی تھی بلکہ اپنا حق مانگ رہا ہوں۔ صرف پندرہ حلقے ہیں ان کا آڈٹ کر دیں ہمیں کوئی شہر بند نہیں کرنا پڑے گا۔ حمزہ شہباز نے لاہور میں میرے کارکنوں پر حملہ کرایا ہے۔ عمران نے کہا کہ میرے کیس کا عدالت میں تماشہ بنایا جا رہا ہے، الیکشن کے وقت ہسپتال میں تھا کیا خود جاکر پولنگ سٹیشن میں دھاندلی کا جائزہ لیتا، تھیلیاں کھولو اس میں ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک ہفتے میں جوڈیشل کمشن بنایا جائے۔ تحریک انصاف کی وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات کیلئے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ ایسی باتیں صرف ٹی وی چینلز پر سن رہے ہیں، جوڈیشل کمشن کی تشکیل تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت پہلے مذاکرات شروع کرے پھر احتجاج منسوخ کریں گے ۔تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری نے کہا ہے کہ حکومت نے مذاکرات کے حوالے سے تا حال رابطہ نہیں کیا۔ جو حکومتی سنجیدگی پر سوالیہ نشان ہے، دباﺅ نہ ہو تو حکومت اپنی بات سے مکر جاتی ہے، تحریک انصاف آج پیر کو فیصل آباد میں ہر صورت احتجاج کرے گی ، ہماری احتجاجی تحریک پر امن ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے شیریں مزاری نے کہا کہ ابھی تک حکومت نے رابطہ نہیں کیا۔ جن ایشوز پر اتفاق ہو چکا تھا کہ حکومت ان سے آگے بڑھے ۔ شیریں مزاری نے کہا ہے کہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے با اختیار عدالتی کمیشن کا قیام چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف آزاد جوڈیشل کمشن کی رپورٹ تسلیم کرے گی۔ دریں اثناءعمران کا کہنا تھا کہ مجھے گرفتار کیا گیا تو تحریک انصاف کے کارکن چپ نہیں رہیں گے، عوام کو مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہتے، لوگ حقوق کیلئے نکلیں۔ آن لائن کے مطابق عمران نے کہا کہ حکومت 2 دن میں جوڈیشل کمشن بنائے، مسائل حل ہوجائیں گے۔