فیصل آباد میں تشدد افسوسناک، حکومت حالات خود خراب کررہی ہے: سیاسی رہنما
لاہور (خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار + ایجنسیاں) فیصل آباد میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ( ن) کے کارکنوں میں تصادم اور ایک پی ٹی آئی ورکر کی موت پر مختلف سیاسی اور دینی جماعتوں کے رہنمائوں نے اپنے افسوس اور شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان میں ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین اور سینئر رہنما چودھری پرویز الہی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے ذمہ داروں کو سزا مل جاتی تو فیصل آباد میں بے گناہ انسان کا خون نہ بہتا فیصل آباد میں تشدد کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ حکمران اس قسم کے ہتھکنڈوں سے اپنے اقتدار کو طول نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود حالات خراب کرکے الزام دوسروں کو دیتی ہے۔ یہ کیسی حکومت ہے۔ ادھر ترجمان ق لیگ نے کہا کہ پارٹی کارکن آج تحریک انصاف سے یکجہتی کرتے ہوئے سوگ منائینگے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ فیصل آباد میں تحریک انصاف کے کارکن کا قتل قابل مذمت ہے۔ لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلنے دینگے۔ سپریم کورٹ پی ٹی آئی کارکن کے قتل کا نوٹس لے۔ سنی اتحاد کونسل یوم سوگ میں شرکت کریگی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو نیازی کہہ کر مذاق اڑانے والے بتائیں کہ زرداری کا بیٹا بھٹو کیسے ہو سکتا ہے۔ امریکہ کے شہر ہوسٹن سے جاری بیان میں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، حکمران ملک کو خانہ جنگی کی طرف نہ دھکیلیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت پر انہیں صدمہ ہے وہ عمران سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں کارکن عوامی تحریک پی ٹی آئی کے یوم سوگ میں شرکت کریں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما زاہد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے دونوں پارٹیوں کو اپنے کارکنوں سے پرامن رہنے کی اپیل کرنی چاہئے۔ ادھر اپنے بیان میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اپیل کی کہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ذمہ دار اور کارکن ایک دوسرے کے خلاف احتجاج کو ہر قیمت پر پرامن رکھیں اور زور آزمائی کرنے کے بجائے صبر و تحمل سے کام لیں۔ کسی بھی فریق کی جانب سے اسے پرتشدد راستے پر ڈالنے کا عمل سراسر جمہوری اصولوں کے خلاف عمل قرار دیا جائیگا۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے اپنے بیان میں فیصل آباد میں سیاسی کارکن کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں تشدد کا عنصر کسی کے حق میں نہیں، دونوں جماعتیں تحمل سے کام لیں اور ٹکرائو سے بچیں۔ ادھر اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما رکن قومی اسمبلی مخدوم امین فہیم نے کہا کہ فیصل آباد میں پی ٹی آئی کارکن کی موت پر انتہائی افسوس ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پائو نے کہا فیصل آباد میں ہونیوالی ہلاکت پر افسوس ہے۔ حکومت پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب اس بات کو یقینی بنائیں کہ مزید کسی جان کا نقصان نہیں ہوگا۔ قومی مفاد کی خاطر عمران خان حکومت سے مذاکرات کیلئے مان جائیں۔ دوسری طرف عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور اور مجلس وحدت المسلمین کے راہنما ناصر شیرازی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ دونوں جماعتیں آج تحریک انصاف کی طرف سے اعلان کیے گئے یوم سوگ میں شریک ہونگی۔ راہنمائوں نے پرتشدد واقعات اور پی ٹی آئی کے کارکن کی موت کا ذمہ دار ن لیگ کو ٹھہراتے ہوئے اس کی پر زور الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ہم دکھ کی اس گھڑی میں عمران خان اور تحریک انصاف کے شانہ بشانہ ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے مشترکہ بیان میں کہا کہ فیصل آباد کے واقعہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی یاد ایک بار پھر تازہ کردی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکن کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہیں اور اس واقعہ کا پنجاب حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔