وکلاءاور ملزموں کے ساتھیوں کا پولیس پر حملہ، دو ملزم فرار کرادیئے، دو گرفتار
لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ میں لکڑی چوری میں ملوث چار ملزموں کی ضمانتیں خارج ہونے پر وکلاءاور ملزموں کے ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر حملہ کر کے دو ملزموں کو فرار کروا دیا ، پولیس نے دو ملزموں کو گرفتار کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس منظور احمد ملک نے لکڑی چوری میں ملوث چار ملزموں کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پاکپتن سٹی پولیس نے ملزموں اوّل شاہ، سعید، رضوان اور عمر کے خلاف محکمہ جنگلات کی لکڑی چوری کرنے کے الزام میں جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے جبکہ پولیس کے پاس ملزموں کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت اور نہ ہی واضح شواہد موجود ہیں۔ پولیس نے ملزموں کے خلاف بغیر ثبوت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کر رکھا ہے، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کے پاس ملزموں کیخلاف واضح ثبوت موجود ہیں جبکہ اس سے قبل ٹرائل کورٹ ملزموں کی ضمانتیں خارج کر چکی ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد لکڑی چوری میں ملوث چاروں ملزموں کی ضمانتیں خارج کر دیں۔ ملزموں کے کمرہ عدالت سے نکلنے کے بعد ہی وکلاءاور ملزموں کے ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر حملہ کر کے دو ملزموں اول شاہ اور سعید کو فرار کروا دیا جبکہ پولیس نے دو ملزموں رضوان اور عمر کو گرفتار کر لیا۔
حملہ/ ملزمان فرار