• news

فیصل آباد: موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے پولیو ورکر جاں بحق، جنداللہ نے ذمہ داری قبول کر لی

فیصل آباد (نمائندہ خصوصی+ خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پیپلزکالونی میں نقاب پوش موٹرسائیکل سواروں کی اندھادھند فائرنگ سے پولیو ورکر جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ مقتول چار بچوں کو باپ اور پرائمری سکول کا ٹیچر تھا۔ تفصیل کے مطابق تھانہ بٹالہ کالونی کے علاقے سلیمی چوک میں واقع رحمانیہ گورنمنٹ سکول کے قریب 45سالہ ٹیچر سرفراز پولیو ٹیم کے ساتھ گھر گھر پولیو کے قطرے پلا رہا تھا کہ دو موٹرسائیکل سوار مسلح نقاب پوش افراد نے اندھادھند فائرنگ کر دی جس کی زد میں آ کر پولیو رضاکار سرفراز شدید زخمی ہو گیا جسے طبی امداد کیلئے سول ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سی پی او فیصل آباد سہیل حبیب تاجک، ڈی سی او نورالامین مینگل، اے سی سٹی شاہ رخ نیازی اور پولیس و سول سوسائٹی کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی۔ پولیو ورکر کی ہلاکت کے بعد شہر بھر میں پولیو رضاکاروں نے مہم کا بائیکاٹ کردیا اور ضلع کونسل چوک میں احتجاجی دھرنا دیکر قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق تین مہینے قبل بھی سرفراز اور اس کی بیٹی پر فائرنگ ہوئی تھی جس کا مقدمہ تھانہ بٹالہ کالونی میں درج ہے۔ آن لائن کے مطابق حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جنداللہ نے قبول کرلی ہے۔ واقعہ کے بعد پولیس نے ناکہ بندی کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ ادھر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے پولیو ورکرز پر ہونے والی کی فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، ڈی سی او کے ہمراہ وارث پورہ میں مقتول پولیو ورکر سرفراز کے گھر گئے سوگوار خاندان سے وزیراعلیٰ کی طرف سے اظہار تعزیت کیا اور ورثاء کیلئے 10 لاکھ مالی امداد اور مرحوم کی بیٹی کو سرکاری نوکری دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ ملزموں کو جلد گرفتار کر لیا جائیگا۔ علاوہ ازیں پولیو کی تین روزہ قومی مہم کے پہلے دن ایک کروڑ 8لاکھ 32ہزار 898بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے گئے۔ پولیو مانیٹرنگ سیل کے مطابق فیصل آباد میں پولیو ورکر کی ہلاکت کے بعد 5یونین کونسلوں میں مہم معطل رہی۔ اسلام آباد میں پولیو مہم کے دوسرے روز سکیورٹی صورتحال کے باعث پولیو مہم معطل رہی۔ پھولنگر سے نامہ نگار کے مطابق پولیو ورکر گل حنا نامی خاتون ساتھی اہلکار بشیر کے ہمراہ گھروں میں بچوں کو قطرے پلا رہی تھی کہ مین بازار گردوارہ کے قریب طاہر جس نے شراب پی رکھی تھی اُسے زبردستی پکڑ کر اپنے گھر لیجانے کی کوشش کی اور تھپڑ مارے تاہم ارد گرد موجود لوگوں کی وجہ سے اُس کی جاں بخشی ہوئی۔ خاتون ورکر کی طرف سے واقعہ سینئر میڈیکل افیسر ڈاکٹر فرخ ہمایوں کے علم میں لایا گیا جن کی درخواست پر پولیس تھانہ سٹی نے مقدمہ درج کرلیا۔ تاہم ملزم تاحال گرفتار نہیں ہو سکا۔

ای پیپر-دی نیشن