کراچی میں فائرنگ کے واقعات ، کانسٹیبل اور شہری جاں بحق، ایم کیو ایم کے 9 کارکن گرفتار
کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل اور ایک شخص ہلاک اور 6 افراد زخمی ہوگئے۔ رضویہ کے علاقے جہانگیر آباد میں موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے ایک کار پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کار سوار ایاز ہلاک اور اسکا بیٹا صمد زخمی ہوگیا۔ نارتھ ناظم آباد میں مسجد باب العلم کے قریب سکیورٹی گارڈ اقبال کی رائفل سے اتفاقیہ گولی چلنے سے پولیس کانسٹیبل عمران زخمی ہوگیا۔ لی مارکیٹ میں مسلح افراد نے ایک شخص35 سالہ شیر غلام کو فائرنگ کر کے زخمی کردیا۔ بلدیہ ٹائون میں این سٹاپ کے قریب فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل جاں بحق ہوگیا جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ اسی طرح شہر کے مختلف علاقوں میں رینجرز اور پولیس کی کارروائیاں لیاری گینگ وار کے کارندوں اور ٹارگٹ کلرز سمیت76 جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کرکے دستی بم‘ اسلحہ‘ منشیات برآمد کرلی۔ مزید برآں رینجرز نے اولڈ سٹی ایریا کے علاقے میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سمیت دیگر جرائم میں ملوث 9 ملزموں کو گرفتار اور انکے قبضے سے اسلحہ‘ ایوان گولے‘ بلٹ پروف جیکٹ اور بڑی تعداد میں گولیاں برآمد کرلیں۔ رینجرز ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے۔ ادھر گذشتہ رات منگھو پیر کے علاقے سلطان آباد میں سی آئی ڈی پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈر فردوس خان عرف فردوس بابا کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ 2007ء میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی وطن واپسی کے موقع پر کارساز پر ہونے والے بم دھماکے کا ماسٹر مائنڈ تھا اور دھماکے کیلئے اس نے خودکش بمبار کو تیارکیا تھا۔ فردوس خان عرف فردوس بابا کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے محسود گروپ سے تھا۔