عافیہ اور سیاہ فاموں سے ناانصافی نے امریکی نظام انصاف کو بے نقاب کردیا: جسٹس (ر) وجیہہ
کراچی (آن لائن) جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ اور امریکہ میں سیاہ فاموں کے ساتھ ناانصافیوں نے امریکی نظام انصاف کی قلعی کھول دی، یہ صورتحال چراغ تلے اندھیرا کے مترادف ہے۔ میرٹ ہوٹل کراچی میں عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر عافیہ ٹرسٹ، ہیومن رائٹس نیٹ ورک اور ایسوسی ایشن فار بزنس اینڈ ایگریکلچر کے تحت مشترکہ سیمینار سے انتخاب عالم سوری، مسز شمیم کاظمی، ڈاکٹر ابوبکر شیخ، بیریسٹر نسیم باجوہ ، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے بھی خطاب کیا ۔ تفصیلات کے مطابق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ امریکہ میں عافیہ صدیقی اور سیاہ فاموں کے ساتھ جو کچھ ناانصافیاں اور قتل و غارتگری کے واقعات رونما ہورہے ہیں، انہوں نے امریکی نظام انصاف کی قلعی کھول دی ہے۔ عافیہ صدیقی کو اپنے بچوں، بوڑھی والدہ اور فیملی سے نہ تو ملنے کی اور نہ بات کرنے کی اجازت ہے۔ عافیہ فیملی کی 8 ماہ کی کوششوں کے بعد پاکستان ایمبیسی سے عافیہ سے ملنے کیلئے جیل جانے والی نمائندہ خاتون کو 3گھنٹے بٹھایا جاتا ہے اور پھر دیوار کی طرف چادر اوڑھ کر کھڑی ہوئی عورت کو عافیہ کہہ دیا جاتا ہے جس کی نہ شناخت کرائی جاتی ہے اور جو بات بھی نہیں کرسکتی۔ کیا اس طرز عمل کو ہی انسانی حقوق کی پاسداری کہتے ہیں ؟ پاکستان نیوی کے (ر) افتخار احمد سروہی نے کہا ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ بے شمار ناانصافیاں ہوئی۔ عافیہ کو خدانخواستہ کچھ ہوگیا تو یہ معاملہ دنیا بھر میں پہلے سے موجود نفرت کی بھڑکتی ہوئی آگ میں تیل ڈالنے کے مترادف ہوگا۔ سروہی نے اپنے دور کے امریکی نیوی کے ایڈمرل کولن پائول کو خط لکھا ہے کہ وہ عافیہ کی رہائی کیلئے امریکی صدر اوباما سے بات کریں ۔ یہ خط جلد ہی میڈیا کو جاری کیا جارہا ہے۔ فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ اب انسانی حقوق کا دن 10دسمبر کو نہیں بلکہ سال کے 365دن ہی منایا جائیگا اور انسانی حقوق کی پامالی برداشت نہیں کی جائیگی۔ کیا بان کی مون نہیں جانتے کہ عافیہ کے ساتھ تو 4ہزار 272روزسے انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے۔ انسانی ضمیر اب بھی نہیں جاگاتو کب جاگے گا۔